روس نے یوکرین کے ہائ مارس ریپئر پلانٹ کو تباہ کر دیا کہ نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری

روس یوکرین جنگ میں جب سے یوکرین کے ہاتھوں میں امریکہ کا ہائ مارس  یعنی ہائ موبیلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم آیا ہے جنگ کی تدبیر اور تصویر دونوں بدل گۓ ہیں اور جنگ میں یوکرین کا پلڑا بھاری دکھائ دینے لگا ہے خود زیلینسکی بھی کئ بار ہائ مارس کی تعریف کر چکے ہیں ۔

 

یہی ہائ مارس جنگ کے میدان میں روس کیلیے پریشانی بنا ہوا ہے کیونکہ اسی راکٹ سسٹم سے یوکرینی فوج نے کئ علاقوں میں روسی فوج کو تتر بتر کر دیا لیکن اب روسی فوج نے بھی اینٹ کا جواب پتھر سے دیا اور یوکرین کی طاقت مانے جانے والے ہتھیار کو ہی نشانہ بنانے کا دعوٰی کیا ہے ۔

 

روس نے یوکرین کے زیپورزیا میں زیلینسکی کے ہائ مارس راکٹ سسٹم کے ایک ریپئر پلانٹ پر میزائل حملہ کیا ہے اور اس حملے میں یوکرین کے اس پلانٹ کے مکمل تباہ ہونے کا دعوٰی کیا ہے روس کو یہ ہتھیار اس لیے ایک آنکھ نہیں بھاتا کیونکہ اس سے یوکرینی فوج روس کے ساڑھے تین سو فوجی ٹھکانوں کو تباہ کر چکا ہے جن میں روس کے ہتھیار ڈپو اور کمان پوسٹ بھی شامل ہیں ۔

 

حالانکہ روس نے امریکہ کو ہائ مارس یوکرین بھیجنے سے پہلے امریکہ کو دھمکی بھی دی تھی کہ اس ہتھیار سے یوکرین روس کی زمین کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے یہ ایک ایسا چلتا پھرتا میزائل لاؤنچر ہے جو بنا رکے لگاتار چھ گائیڈڈ میزائلیں داغ سکتا ہے  اور اگر امریکہ نے یہ راکٹ سسٹم یوکرین کو دے دیا تو یہ روس اورامریکہ کی سیدھی جنگ ہو گی ۔

 

یوکرین کے پاس امریکہ اور دوسرے ملکوں سے لیے گۓ کئ راکٹ سسٹم موجود ہیں لیکن ہائ مارس کی بات الگ ہے اور اب روس نے نہ صرف ہائ مارس کو تباہ کیا ہے بلکہ مشرقی یوکرین میں یوکرینی ٹھکانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا ہے روسی فوج نے اپنے حملوں کی کئ تصویریں بھی جاری کیں جن میں روسی ہیلی کاپٹرز آگ کے گولے برساتے دکھائ دیے ۔

 

روسی فوج نے صرف مشرقی یوکرین میں ہی نہیں بلکہ جنوبی یوکرین کو بھی اپنی طاقت سے دہلا دیا روسی فوج کے ان حملوں سے صاف ظاہر ہے کہ روسی فوج مشرقی اور جنوبی یوکرین کو اتنی آسانی سے اپنے ہاتھوں سے جانے نہیں دے گی جہاں انھوں نے جنگ کے شروع میں ہی قبضہ کر لیا تھا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+