روس یوکرین کے چار بڑے علاقوں کو کریمیا کی طرح روس میں شامل کر رہا ہے

روس یوکرین جنگ میں ایک اور نیا موڑ سامنے آیا ہے اور یوکرین کے وہ علاقے جہاں روس کا قبضہ ہو چکا ہے روس نے ان علاقوں میں ریفرنڑم کرانے کا فیصلہ کیا ہے روس نے ان علاقوں میں ریفنڈم کرانے کا اعلان اس لیے کیا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کیا وہاں کے لوگ روس میں شامل ہونا چاہتے ہیں یا نہیں تو نیٹو پیوٹن کے اس اعلان کو یوکرین کے علاقوں پر روس کا قبضہ بتا رہے ہیں لیکن پیوٹن نے یہ بھی واضح کہہ دیا ہے کہ اگر کوئ ان کے راستے میں آیا تو پیوٹن ان کے ساتھ ایسا سلوک کریں گے جس کے بارے میں انھوں نے سوچا بھی نہیں ہو گا ۔

 

روس نے یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ملانے کی تیاری مکمل کر لی ہے اور اس کام کیلیے روس نے بھاری تعداد میں  فوجی تعیناتی کا کام بھی شروع کر دیا ہے اور دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ سب سے بڑی تعداد میں فوجی تعیناتی ہے روس نے تقریباً تین لاکھ فوج کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے ۔

 

اتنی بڑی تعداد میں روسی فوج کی یوکرین میں تعیناتی کا مقصد یوکرین کو فتح کرنے کے ساتھ ساتھ نیٹو ملکوں کو کرارہ جواب دینا بھی ہے روس کے اس عمل سے پولینڈ ، رومانیہ ، مالدووا ، سویڈن اور فن لینڈ جیسے ملک بہت پریشان ہیں کیونکہ یہ سبھی ملک جنگ میں کھل کر یوکرین کی مدد کر رہے ہیں ۔

 

روس نے یوکرین کے جن چار علاقوں میں اپنی فوج تعینات کی ہے ان میں ڈونیسک ، لوہانس ، خیرسون اور زیپورزیا شامل ہیں ان علاقوں میں روس 23 ستمبر سے لے کر 27 ستمبر تک ریفرنڈم کرا رہا ہے اس سے پہلے 2014 ء میں کریمیا میں بھی ریفرنڈم کرا یا گیا تھا اس وقت ٪97 لوگوں نے روس کے حق میں راۓ دی تھی ۔

 

روس کے اس نۓ فیصلے پر نیٹو ملک خوب بھڑک اٹھے ہیں کچھ نیٹو ملکوں نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ روس یوکرین پر حملے تیز کرنے کیلیے ایک میدان تیار کر رہا ہے روس ان علاقوں کو روس میں شامل کرے گا اور پھر کہے گا کہ ہمارے علاقے پر حملہ ہوا ہے اس سے پہلے بھی نیٹو اور یوکرین نے یہ پراپیگنڈہ کیا تھا کہ یوکرینی فوج روسی قبضے والے کئ علاقے روس سے چھڑانے میں کامیاب ہو گئ ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+