روس یوکرین کے چار بڑے علاقوں کو کریمیا کی طرح روس میں شامل کر رہا ہے
- 24, ستمبر , 2022
روس یوکرین جنگ میں ایک اور نیا موڑ سامنے آیا ہے اور یوکرین کے وہ علاقے جہاں روس کا قبضہ ہو چکا ہے روس نے ان علاقوں میں ریفرنڑم کرانے کا فیصلہ کیا ہے روس نے ان علاقوں میں ریفنڈم کرانے کا اعلان اس لیے کیا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کیا وہاں کے لوگ روس میں شامل ہونا چاہتے ہیں یا نہیں تو نیٹو پیوٹن کے اس اعلان کو یوکرین کے علاقوں پر روس کا قبضہ بتا رہے ہیں لیکن پیوٹن نے یہ بھی واضح کہہ دیا ہے کہ اگر کوئ ان کے راستے میں آیا تو پیوٹن ان کے ساتھ ایسا سلوک کریں گے جس کے بارے میں انھوں نے سوچا بھی نہیں ہو گا ۔
روس نے یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ملانے کی تیاری مکمل کر لی ہے اور اس کام کیلیے روس نے بھاری تعداد میں فوجی تعیناتی کا کام بھی شروع کر دیا ہے اور دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ سب سے بڑی تعداد میں فوجی تعیناتی ہے روس نے تقریباً تین لاکھ فوج کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے ۔
اتنی بڑی تعداد میں روسی فوج کی یوکرین میں تعیناتی کا مقصد یوکرین کو فتح کرنے کے ساتھ ساتھ نیٹو ملکوں کو کرارہ جواب دینا بھی ہے روس کے اس عمل سے پولینڈ ، رومانیہ ، مالدووا ، سویڈن اور فن لینڈ جیسے ملک بہت پریشان ہیں کیونکہ یہ سبھی ملک جنگ میں کھل کر یوکرین کی مدد کر رہے ہیں ۔
روس نے یوکرین کے جن چار علاقوں میں اپنی فوج تعینات کی ہے ان میں ڈونیسک ، لوہانس ، خیرسون اور زیپورزیا شامل ہیں ان علاقوں میں روس 23 ستمبر سے لے کر 27 ستمبر تک ریفرنڈم کرا رہا ہے اس سے پہلے 2014 ء میں کریمیا میں بھی ریفرنڈم کرا یا گیا تھا اس وقت ٪97 لوگوں نے روس کے حق میں راۓ دی تھی ۔
روس کے اس نۓ فیصلے پر نیٹو ملک خوب بھڑک اٹھے ہیں کچھ نیٹو ملکوں نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ روس یوکرین پر حملے تیز کرنے کیلیے ایک میدان تیار کر رہا ہے روس ان علاقوں کو روس میں شامل کرے گا اور پھر کہے گا کہ ہمارے علاقے پر حملہ ہوا ہے اس سے پہلے بھی نیٹو اور یوکرین نے یہ پراپیگنڈہ کیا تھا کہ یوکرینی فوج روسی قبضے والے کئ علاقے روس سے چھڑانے میں کامیاب ہو گئ ہے ۔
تبصرے