زیلینسکی یہ سمجھ چکے ہیں کہ اب پیوٹن یوکرین جنگ کو انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے

روس یوکرین جنگ میں اب ایرانی ڈرونز یوکرینی فوج کے پرخچے اڑا رہے ہیں جس سے زیلینسکی بوکھلا گۓ ہیں اور انھوں نے ایران کے دشمن اسرائیل سے تعلقات بڑھاتے ہوۓ اسرائیل سے ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے کا مطالبہ کیا لیکن اسرائیل نے ایئر ڈیفنس سسٹم دینے سے صاف انکار کر دیا ۔

 

ایرانی ڈرونز سے حملے کے بعد یوکرین کے صدر زیلینسکی ایران پر بھی بھڑک اٹھے ہیں لیکن ایران نے کہا ہے کہ ہم ہر کاروائ کا جواب دینے کیلیے تیار ہیں اب ایران اور یوکرین کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے ایران نے کہا ہے کہ یوکرین باہری طاقتوں کے زور پر فیصلے نہ لے ۔

 

پوری دنیا اس وقت چاہتی ہے کہ کسی طرح اس جنگ کو ختم کرایا جاۓ لیکن ایران اور یوکرین کے بیانات سے تنازعات اور بڑھ رہے ہیں حا لانکہ اس سے پہلے یوکرین بھی انگلینڈ ، ترکی اور امریکہ سے ڈرونز لے چکا ہے اور یوکرین کو تمام نیٹو سے مدد اور ہتھیار بھی مل رہے ہیں ۔

 

زیلینسکی اس لیے بھی بوکھلا گۓ ہیں کیونکہ یوکرین میں ایٹمی حملے کا خطرہ بھی بڑھنے لگا ہے پیوٹن نے ایٹمی حملے کی دھمکی دینے کے بعد اس پر عمل بھی شروع کر دیا ہے انھوں نے نیٹو اور امریکہ کو سبق سکھانے کیلیے یوکرین میں اپنے تمام ایٹمی ہتھیار نکال لیے ہیں ۔

 

جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی امریکہ اور نیٹو ملک روس کی بار بار ایٹمی جنگ کی دھمکیوں کو نظر انداز کر رہے تھے اور روس کے بار بار روکنے کے باوجود ان ملکوں نے یوکرین کو مدد جاری رکھی لیکن جب روسی فوج کو خار کیو سے اپنے قدم پیچھے کھیچنے پڑے تو اس وقت پیوٹن نے بھی ایسا داؤ  چلا ہے کہ یوکرین کے ساتھ ساتھ نیٹو اور امریکہ سبھی بوکھلا گۓ ہیں ۔

 

روس کے اس بیان کو ابھی 72 گھنٹے بھی نہیں گزرے کہ روسی فوج نے ایک بار پھر یوکرین میں قہر برسانا شروع کردیا ہے یوکرینی فوج ابھی ایرانی ڈرونز کے حملوں سے سنبھل نہیں پا رہی کہ روس نے اپنے سب سے خطرناک جنگی طیارے سکھوئ 57 کو جنگ کے میدان میں اتار دیا ہے یہ یوکرین کی ایسی طاقت ہے جس کی گرج سے ہی سینکڑوں کلو میٹر دور بیٹھا دشمن بھی تھر تھر کانپنے لگتا ہے ۔ 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+