یوکرین میں جنگ کا دوسرا اور خطرناک مرحلہ شروع ہو چکا ہے

پچھلے سات مہینوں سے جاری روس یوکرین جنگ میں ولادی میر پیوٹن نے جنگ کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے اور یہ مرحلہ یوکرین کے روسی قبضہ والے علاقوں میں ریفرنڈم کرانے کا ہے اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین میں جنگ اور خطرناک ہو جاۓ گی ۔

 

اس کام کیلیے روس نے یوکرین میں تین لاکھ فوج کی تعیناتی کا کام شروع کر دیا ہے اس طرح یوکرین جنگ تیز ہو جاۓ گی یہ جنگ جو ابھی یوکرین کے مشرقی اور جنوبی  حصے میں دکھائ دے رہی ہے اور یوکرین کے تقریباً 90000 مربع کلو میٹر علاقے پر روس کا قبضہ ہے اگلے چند دنوں میں یوکرین کے ہر کونے تک اس کے شعلے بھڑک اٹھیں گے  ۔

 

روس میں کئ لوگ ایسے بھی ہیں جو یوکرین جنگ میں روس کیلیے حصہ نہیں لینا چاہتے اس لیے ہزاروں لوگ روس چھوڑ کر بھاگ رہے یں اور روس کی سرحدوں پر لوگوں کا بہت بھاری ہجوم ہے اس کی وجہ روس کے صدر پیوٹن کا اعلان ہے جس میں انھوں نے عام لوگوں کی بھرتی کا اعلان کیا تھا اِدھر انھوں نے اعلان کیا اُدھر لوگ بھاگنا شروع ہو گۓ پیوٹن کے وفادار چیچن کمانڈر رمضان قادروف نے ان روسیوں کو بزدل اور بھگوڑے کہا ہے ۔

 

روس یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں شامل کر کے امریکہ اور نیٹو ملکوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ انھیں کسی میدان میں ہرانا نا ممکن ہے اور اگر روس ان علاقوں کو روس میں شامل کرنے میں کامیاب ہو گیا تو وہ ان علاقوںن میں مستقل اپنی فوج تعینات کر سکتا ہے اور اگر یوکرین ان علاقووں کو چھڑانے کی کوشش کرے گا تو یہ روس پر حملہ ہو گا اور اس کا مقابلہ کرنے کیلیے روس ایٹمی ہتھیار بھی استعمال کر سکتا ہے اس لیے یہ کہا جا رہا ہے کہ جنگ کا یہ دوسرا مرحلہ آنے والے دنوں میں بہت خطرناک صورت اختیار کر جاۓ گا ۔

 

 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+