یوگنڈا کے فوجی کمانڈر نے کہا کہ روس پر حملہ افریقہ پر حملہ سمجھا جاۓ گا
- 28, ستمبر , 2022
روس یوکرین جنگ میں پچھلے چند روز روس کی فوج کیلیے پریشان کن تھے کیونکہ یوکرینی فوج نے امریکہ سے ملے ہتھیاروں سے روسی فوج کو بہت مایوس کر دیا تھا لیکن اب ایک مرتبہ پھر روسی فوج نے جنگ کی بازی پلٹ دی ہے ۔
اور اب تازہ خبر کے مطابق اس جنگ میں روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کو افریقہ کے ملکوں کا ساتھ مل گیا ہے افریقہ کے ملک یوگنڈا نے روس کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے اس اعلان کے بعد افریقی ملکوں نےروس کے ساتھ کھڑا ہونے کا عہد کر لیا ۔
یوگنڈا نے روس کا ساتھ دیتے ہوۓ پوری دنیا کو دھمکی دے دی بلکہ یوگنڈا کے ایک فوجی کمانڈر نے کہا کہ روس پر حملے کو اب افریقہ پر حملہ سمجھا جاۓ گا اور اگر کسی ملک نے روس کے خلاف کوئ کاروائ کی تو افریقی ملک چپ نہیں بیٹھیں گے ۔
یوگنڈا کے فوجی کمانڈر نے اپنے بیان میں کہا کہ روس کو کسی بھی ملک سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ان کے مطابق یوکرین میں اسپیشل آپریشن شروع کر کے روس نے کوئ غلطی نہیں کی اور یوگنڈا کی طرف سے روس کو اپنے فیصلے پر ڈٹے رہنے کی نصیحت بھی کی گئ یوگنڈا کی طرف سے ان بیانوں نے اس کی روس سے بڑھتی نزدیکی کو واضح کر دیا ۔
یوکرین میں جنگ شروع ہوتے ہی امریکہ اور کئ دوسرے یورپی ملکوں نے روس پر بہت سی پابندیاں لگا دیں اس کے باوجود جولائ میں پیوٹن نے افریقی ملکوں کا دورہ کیا تھا جس میں انھوں نے یوگنڈا سمیت دوسرے افریقی ملکوں کو یہ یقین دلایا تھا کہ یورپی ملکوں کی پابندیوں کی پروا کیے بغیر روس کی طرف سے انھیں کھانے پینے کا سامان ، کھاد ، بجلی اور دیگر اشیاء پہنچتی رہیں گی ۔
اب یوگنڈا نے بھی روس سے دوستی نبھاتے ہوۓ کہہ دیا ہے کہ وہ سو سال پرانے روس کے ساتھ مراسم نہیں بھول سکتا روس نے یوگنڈا کے اس بیان سے پہلے یورپی ملکوں کو یہ دھمکی دی تھی کہ وہ افریقی ملکوں پر روس کے خلاف کاروائ کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن اب یوگنڈا نے تمام یورپی ملکوں کو بھی بتا دیا کہ وہ روس کے ساتھ کھڑے ہیں اور جب روس نے کوئ غلطی نہیں کی تو وہ روس کے خلاف کوئ قدم کیوں اٹھائیں گے ۔
تبصرے