تیس ستمبر کو پیوٹن کا خواب پورا ہو جاۓ گا کریمیا اور روس زمینی راستے ایک ہو جائیں گے

یوکرین کی جنگ میں 30 ستمبر کا دن روس اور یوکرین دونوں کیلیے بہت اہم ہے کیونکہ 30 ستمبر کو ہو سکتا ہے کہ جنگ کی بازی ایک بار پھر پلٹ جاۓ پیوٹن نے جنگ کے دوران یوکرین کے روسی قبضے والے چار علاقوں میں ریفرنڈم کرایا ہے  23 ستمبر سے لے کر 27 ستمبر تک ووٹنگ ہوئ  ہے ۔

 

اب اسی ریفرنڈم کے حوالے سے یہ اہم خبر سامنے آئ ہے کہ پیوٹن اس ریفرنڈم کے بارے میں تیس ستمبر کو فیصلہ کریں گے کہ کون کون سے علاقوں کو روس کے ساتھ ملایا جاۓ گا اس فیصلے کے بعد بم اور بارود برساۓ بغیر ہی یوکرین کے کچھ علاقوں پر روس کا قبضہ ہو جاۓ گا ۔

 

اس جنگ میں پیوٹن نے جو داؤ چلا ہے اس سے یوکرین کے ٪15 علاقے پر روس کا قبضہ ہو جاۓ گا اس جنگ میں یہ روس کی ان کے ارادوں میں پہلی اور بڑی کامیابی سمجھا جا رہا ہے کیونکہ جنگ کے شروع سے ہی یہ علاقے پیوٹن کی نظر میں تھے ۔

 

ان علاقوں پر قبضہ کر کے پیوٹن کریمیا کو روس کے ساتھ جوڑنا چاہتے تھے یعنی زمینی راستے کریمیا اور روس کو ایک کر دینا اس طرح اگر روس نے ان علاقوں کو اپنے ساتھ شامل کر لیا تو یہ روس کی  بہت بڑی فتح ہو گی ۔

 

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ جنگ اور بھی خطرناک صورت اختیار کر جاۓ گی کیونکہ یوکرین نے روس کے خلاف یہ پراپیگنڈہ بھی شروع کر دیا ہے کہ ان چاروں علاقوں میں روسی فوج نے یوکرینیوں کو ڈرا دھمکا کر ووٹنگ کرائ ہے اور ان علاقوں کو روس میں شامل کرنے کے بعد ان کے ساتھ بہت برا سلوک کیا جاۓ گا ۔

 

زیلینسکی نے یہ افواہیں اس لیے پھیلائ ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ یوکرین کے لوگ کس کے حق میں ووٹ دیں گے کیونکہ یوکرین کے لوگ جنگ کی وجہ ان کے حکمران کی غلط اور کمزور پالیسی کو قرار دیتے ہیں ۔

 

اس لیے جن علاقوں میں ریفرنڈم کرایا گیا وہاں زیپورزیا میں ٪93 لوگوں نے روس کے حق میں ووٹ دیے ہیں ، لوہانس میں ٪98 سے زیادہ لوگوں نے روس کے حق میں ووٹ دیے ہیں ، ڈونیسک میں ٪93 سے زیادہ لوگوں نے روس کے حق میں ووٹ دیے ہیں ، خیر سون میں ٪87 لوگوں نے روس کے حق میں ووٹ دیے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+