روس سے جرمنی جانے والی پائپ لائنوں میں دھماکے روس ، جرمنی اور تمام یورپ کیلیے بڑا جھٹکا ہیں

یوکرین جنگ کے دوران روس سے یورپ تک جانے والی پائپ لائن میں خطرناک دھماکے کی خبریں سامنے آئ ہیں لیکن اس خبر کے ساتھ ہی ایک اور حیران کن خبر یہ سامنے آئ ہے کہ حملہ ہونے سے قبل ہی امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئ اے کو اس دھماکے کی خبر پہنچ گئ تھی ۔

 

سی آئ اے نے دھماکے سے قبل ہی یہ خبر جرمنی کی خفیہ ایجنسی کو بھی دے دی تھی اس خبر میں یقین کے ساتھ اسی پائپ لائن کو نشانہ بنانے کی معلومات دی گئ تھیں یہ سب معلومات ہونے کے باوجود پائپ لائن کو بچانے کیلیے کوئ حفاظتی اقدامات نہیں کۓ گۓ ۔

 

یہ خبر کسی کو نہیں تھی کہ حملہ کب ہو گا اور کتنا خطرناک ہو سکتا ہے لیکن یہ بات تو طے ہے کہ دونوں ملک جانتے تھے کہ کچھ بہت بڑا ہونے والا ہے اور روس سے جرمنی جانے والی نارڈ سٹریم 1 اور نارڈ سٹریم 2 پائپ لائنز کی حفاظت ضروری ہے ۔

 

نارڈ سٹریم 1 سے کچھ ماہ پہلے تک گیس روس سے جرمنی پہنچتی رہی ہے جبکہ نارڈ سٹریم 2 سے کبھی گیس سپلائ نہیں ہوئ لیکن دھماکے دونوں پائپ لائنز میں ہوۓ یہ دونوں پائپ لائنز ساتھ ساتھ چلتی ہیں اور بحیرہ بالٹک میں یہ دونوں پائپ لائنز ایسے بچھائ گئ ہیں جیسے برابر دو لکیریں کھینچی گئ ہوں ۔

 

جہاں یہ دھماکے ہوۓ اور پانی میں گیس شامل ہوئ وہاں سے سمندر میں ارد گرد کا تقریباً 5 کلو میٹر حصہ بند کر دیا گیا کیونکہ اگر یہ گیس پھیل جاتی تو یہ سمندری مخلوق کیلیے جان لیوا تھی لیکن اب یہ علاقہ بند ہونے سے یورپ کی صحت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔

 

اس کی وجہ یہ ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے یورپ کیلیے کئ سمندری راستے بند ہو چکے ہیں صرف چند سمندری راستے ایسے ہیں جو یورپ کی تجارت کیلیے اب تک کھلے ہوۓ تھے ان میں بحیرہ بالٹک کا راستہ بھی ہے جو اس وقت یورپ کیلیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔

 

اس طرح اب یہ سمندری راستہ بند ہونے سے جرمنی کو ایک اور جھٹکا لگ سکتا ہے کیونکہ روس اس کو پہلے ہی گیس کی سپلائ بند کر چکا ہے اور اگر یہ راستہ بند ہو گیا تو متحدہ عرب امارات سے گیس پہنچنے میں بھی دقت پیش آ سکتی ہے 

 

سردیاں نزدیک آنے کی وجہ سے قدرتی گیس کی سپلائ کا یہ راستہ صرف جرمنی کیلیے نہیں بلکہ کئ دوسرے یورپی ملکوں کیلیے بھی بہت اہم ہے اس لیے یہ راستہ بند ہونے سے تمام یورپ کو بہت بڑا جھٹکا لگے گا ۔

 

ان پائپ لائنز میں دھماکہ صرف یورپ کیلیے ایک جھٹکا نہیں بلکہ روس کیلیے بھی بہت بڑا جھٹکا ہے کیونکہ نارڈ سٹریم 2 پراجیکٹ پیوٹن کا ایک خواب تھا جس کو حقیقت بنانے کیلیے برسوں سے پیوٹن تگ و دو کر رہے تھے اور امریکہ اس پراجیکٹ کے شروع ہوتے ہی اس کو نا کام بنانے کی کوشش کر رہا تھا ۔

 

پیوٹن نے ان تمام مشکلات سے نمٹتے ہوۓ اس پراجیکٹ کو مکمل کروایا اس پائپ لائن پراجیکٹ پر 1100 بلین یورو یعنی 9 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت آئ اب ان پائپ لائنز کو پیوٹن خود اپنےہاتھوں سے تو تباہ نہیں کر سکتے یہ بات واضح ہے ۔

 

لیکن جہاں تک سوال ہے سی آئ اے کی مہینوں قبل پیشن گوئیوں کا تو دنیا بھر میں اس ایجنسی پر سوال اٹھاۓ جا رہے ہیں کہ امریکہ کو کیسے پہلے سے ان دھماکوں کی خبر ہو گئ تھی اس لیے یورپ میں یہ کہا جا رہا ہے کہ اس سازش کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہو سکتا ہے کیونکہ امریکہ 2015 ء سے ہی اس پائپ لائن کی مخالفت کر رہا ہے ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+