یوکرین کے ٪15 علاقے پر قبضے کے بعد پیوٹن کا اگلا منصوبہ بھی سامنے آ گیا

روس ، یوکرین جنگ میں سات ماہ بعد روس کو یوکرین میں بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئ ہے روس نے یوکرین کے جنوبی حصے میں اور ڈونباس میں جن چار علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا وہاں روس کی طرف سے کرواۓ گۓ  ریفرنڈم میں روس کی جیت ہوئ ہے ۔

 

ریفرنڈم کے نتیجے نے پیوٹن کے دشمنوں کے منصوبے خاک میں ملا دیے ہیں یوکرین کے ان علاقوں میں ٪90 سے زیادہ لوگوں نے روس میں شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا لیکن روس کی اس کامیابی کے ساتھ ساتھ دنیا میں ایٹم بم پھٹنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے ۔

 

روس کے بازی جیت جانے سے امریکہ کو بہت بڑا جھٹکا لگا ہے کیونکہ امریکہ اور یورپ اپنے پلے سے ہتھیار بھیج کر یوکرین کو جنگ کیلیے اکساتے رہے جس سے سات مہینوں میں یوکرین تباہ ہو گیا اور رہی سہی کسر پیوٹن کے اس نۓ منصوبے نے پوری کر دی اب پیوٹن یوکرین کے بڑے حصے کو اپنے ساتھ ملانے کی تیاریاں کر رہے ہیں پیوٹن نے دو ٹوک کہہ دیا ہے کہ اگر کوئ ملک اب اس کے راستے میں آیا تو وہ ایٹم بم کا بٹن بھی دبا سکتے ہیں ۔

 

ایسے میں امریکہ اور یورپ کے ہاتھ کچھ نہیں آیا وہ اپنے ہتھیاروں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے اور روس کو بھی ہرا نہ پاۓ یہ ملک دیکھتے رہے اور روس بازی لے گیا پہلے ہی یہ کہا جا رہا تھا کہ خار کیو سے روسی فوج کو واپس بلانے میں پیوٹن کا کوئ خاص مقصد ہے ۔

 

یوکرین خار کیو کو واپس لے لینے کا جشن مناتا رہا اور روس نے یوکرین کا بڑا حصہ اس سے الگ کر لیا ان علاقوں پر روس کے قبضے کا مطلب بحر اسود تک روس کے راستے میں  کوئ رکاوٹ نہ ہونا ہے اس کامیابی کے بعد روس یوکرین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا ۔

 

اب روس کے پاس یہ جواز اور وجہ ہے کہ وہ اپنے راستے میں آنے والے ملکوں پر نیو کلیئر حملہ کر سکتا ہے  اس کیلیے روس نے اپنے سب سے خطرناک سکھوئ 57 جنگی طیارے کو ایئر فورس میں شامل کر لیا ہے اس جنگی طیارے کو کے ایف 69 کروز میزائل سے لیس بھی کر دیا ہے  روس کی یہ میزائل ایسا ہتھیار ہے جو پلک جھپکتے ہی دشمن کا نام و نشان مٹا سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+