پیوٹن کی جیت پر زیلینسکی اور بائیڈن بھڑکے ہوۓ ہیں

روس ، یوکرین جنگ میں زیلینسکی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیوٹن کو زندگی سے زیادہ جنگ عزیز ہے انھوں نے روسی فوج کو کہا کہ اگر زندہ رہنا چاہتے ہو تو یوکرین سے واپس چلے جاؤ زیلینسکی دراصل یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں شامل کرنے پر بھڑکے ہوۓ ہیں ۔

 

صرف زیلینسکی ہی نہیں بلکہ امریکہ بھی روس کے اس فیصلے پر بھڑکا ہوا ہے خیر سون ، لوہانسک ، ڈونیسک  اور زیپورزیا کی آزادی پر جو بائیڈن کا بھی بیان آ گیا ہے کہ امریکہ کبھی بھی روس کے دعوے کو نہیں مانے گا اور اگر روس نے ایسا کیا تو امریکہ روس پر مزید سخت پابندیاں لگا دے گا  ۔

 

اب پوری دنیا کی نظر امریکہ پر ہے کہ روس نے ان چاروں علاقوں کو اپنے ساتھ ملانے کا اعلان کر دیا ہے تو امریکہ کا اگلا قدم کیا ہو گا یورپی ملکوں اور نیٹو ملکوں کا اگلا رخ کیا ہو گا کیا وہ پیوٹن کو روک پائیں گے اور کیا پیوٹن کیلیے یوکرین کے ان علاقوں سے یوکرینی فوج کو نکالنا کچھ دشوار نہیں اب یہ تمام سوال سر اٹھا رہے ہیں ۔

 

دوسری طرف ماسکو میں جشن کی تیاریاں ہو رہی ہیں پیوٹن نے یہ واضح کہہ دیا ہے کہ ہم جو کچھ حاصل کرنا چاہتے تھے ہم وہ مقصد حاصل کر رہے ہیں بحیرہ ازوف سے ان چاروں علاقوں کو الگ کر لیا گیا ہے اوور یہ روس کی بڑیی کامیابی ہے ۔

 

یہ چارروں علاقے روس کیلیے بہت اہم ہیں کیونکہ زیپورزیا میں یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی پاور پلانٹ ہے ولادیمیر پیوٹن نے اس ڈگری پر دستخط بھی کر دیے ہیں جس میں ان علاقوں کو روس میں شامل کرنے کی تحریر درج ہے ان علاقوں میں  پہلے ریفرنڈم کرایا گیا اور مکمل طریقہ سے یہ علاقے آزاد کرواۓ گۓ ہیں  ۔

 

یوکرین کے دوسرے علاقوں میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ روس کے حملے اور تیز ہوتے جا رہے ہیں رہائشی علاقوں پر روسی فوج کے میزائل حملے اور تیز ہو چکے ہیں زیلینسکی کو یہ ڈر پہلے ہی ستا رہا تھا کیونکہ یوکرین پر ان حملوں کی پیش  گوئ خفیہ ایجنسیوں نے پہلے ہی کر دی تھی ۔

 

اب یوکرین کے مشرقی حصے میں روسی فوج نے سکول کی عمارت کو تباہ کر دیا ہے روس اب یوکرین کے لوگوں کو  چن چن کر نشانہ بنا رہا ہے اور اس کیلیے روسی فوج کسی بھی حد تک جانے کیلیے تیار ہے اس وقت پورے یوکرین پر موت کے سایے منڈلا رہے ہیں ۔ 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+