یوکرین کو نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کیلیے صرف نو ملکوں نے منظوری دی ہے

آج سے ساڑھے سات مہینے پہلے یوکرین کی سرزمین کو پیوٹن کی فوج نے گولے اور بارود سے دہلا کر رکھ دیا تھا اور آج بھی یوکرین کی دھرتی انھی گولوں اور بارود کی زد میں ہے یوکرین پر روسی فوج کے حملے کی وجہ زیلینسکی کی ضد اور ہٹ دھرمی تھی پیوٹن کے بار بار روکنے کے باوجود زیلینسکی نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے پر ڈٹے ہی رہے یہاں تک کہ روس کی فوج نے اپنی دھمکیوں کو سچ کر دکھایا ۔

 

آج یوکرین تباہ ہو چکا ہے پیوٹن نے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے ہیں لیکن زیلینسکی اب بھی اسی بات پہ ڈٹے ہوۓ ہیں دو دن پہلے زیلینسکی نے پھر دنیا کے سامنے نیٹو میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا  ہے یوکرین کو نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کیلیے نیٹو کے سبھی تیس ممالک کی منظوری کی ضرورت ہے لیکن اب تک نیٹو کے صرف نو ملکوں نے یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے ۔

 

یوکرین جس  کی معیشت جنگ طویل ہونے کی وجہ سے دم توڑ رہی ہے اسے سدھارنے کیلیے ہر ماہ  چار سے پانچ بلین ڈالر کی ضرورت ہے اور  امریکہ نے یورپی یونین پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ یوکرین کو مدد جاری رکھیں بلکہ امریکہ نے یوکرین کو ہر ماہ 1.5 بلین ڈاالر دینے کیلیے یورپی یونین پر زور ڈالا ہے اور امریکہ خود اب تک یوکرین کو 54 بلین ڈالر کی مدد دے چکا ہے ۔

 

لیکن یورپی ملک بدحال یوکرین کو پھر سے اس کے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلیے مدد کہاں سے پہنچائیں گے جبکہ  وہ خود اس وقت معاشی بحران کا شکار ہیں برطانیہ ، کینیڈا ، جرمنی ، اٹلی اور فرانس جیسے ملک بھی خود توانائ بحران کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں ۔

 

یورپی یونین نے یوکرین کو 9 بلین ڈالر کی مدد کا اعلان کیا تھا لیکن اب تک صرف  ایک بلین ڈالر دیے گۓ ہیں امریکہ نے بھی اب تک یوکرین کو ہتھیار بیچ کر ہی یوکرین کی مدد کی ہے اور یورپی ملک سردیاں آنے سے پہلے ہی اپنے ملک کو نہیں سنبھال پا رہے یوکرین کی مدد کیا کریں گے ۔

 

 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+