رمضان قادروف نے اپنے تینوں بیٹوں کو جنگ کے میدان میں اتار کر پیوٹن سے وفاداری کی حد پار کر دی

یورپ میں جنگ کا دائرہ بہت وسیع ہو چکا ہے اب بات ٹینکوں اور میزائلوں سے بہت آگے بڑھ چکی ہے پوری دنیا پر خطرناک ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھنے لگا ہے پیوٹن کی فوج ایٹمی حملے کیلیے تیاری مکمل کر چکی ہے پیوٹن نے اپنے ایٹمی ہتھیار بھی تیار کر رکھے ہیں  ۔

 

پیوٹن کی طاقت صرف ان کے پاس خطرناک ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ ہی نہیں ہے بلکہ ان کی اصل طاقت ان کے وفادار دوست اور عزیز ہیں جو ان کے ایک اشارے پر اپنی جان تک دینے کیلیے ہر وقت تیار ہیں ایسا ہی ایک نام ان کے وفادار چیچن کمانڈر رمضان قادروف کا ہے ۔

 

رمضان قادروف نے یوکرین جنگ میں ایک مرتبہ پھر پیوٹن سے وفاداری کی حد پار کر دی ہے اور انھوں نے اپنے تینوں بیٹوں کو یوکرین جنگ کے میدان میں اتار دیا ہے یعنی آنے والے دنوں میں یوکرین میں جنگ اور بھی خطرناک صورت اختیار کر جاۓ گی ۔

 

پیوٹن کے ساتھ ساتھ بائیڈن نے بھی اپنے ایٹمی ہتھیار ٹٹولنے شروع کر دیے ہیں اور ایٹمی جنگ کی تیاری کرنے کا فرمان بھی جاری کر دیا ہے اس لیے یہ طے ہے کہ اب دنیا میں بڑی تباہی آنے سے کوئ نہیں روک سکتا ۔

 

یوکرین میں 24 فروری سے اپنے خونخوار لڑاکوں کے ساتھ  پیوٹن کیلیے جنگ لڑ رہا رمضان قادروف چیچنیا کا  کمانڈر ہے 39 سال کا یہ جوان اپنے آپ کو پیوٹن کا سب سے بڑا وفادار کہتا ہے اس جنگ میں قادروف کے سینکڑوں ساتھی مارے جا چکے ہیں اور اب اس نے اپنے تینوں بیٹوں کو جنگ میں ہتھیار چلانے کی ٹریننگ شروع کروا دی ہے اور چونکہ اس کے تینوں بیٹے نا بالغ ہیں اس لیے اس نے فیصلہ کیا ہے کہ بہت جلد اس کے تینوں بیٹے یوکرین میں ویگنر گروپ کے ساتھ شامل ہوں گے ۔

 

ویگنر گروپ روس کی پرائیویٹ فوج ہے روس کی اس فوج میں 6000 لوگ شامل ہیں یہ فوج روسی فوج کے ہی ریٹائرڈ جوانوں اور دوسرے بہادر جوانوں سے مل کر بنتی ہے یہ فوج بہت خطرناک اور بہادر ہوتی ہے اور اب یوکرین جنگ میں یوکرینی فوج بھاری پڑتی دیکھ کر رمضان قادروف نے اپنے تینوں بیٹوں کو جنگ کا مورچہ سنبھالنے کا فرمان جاری کر دیا ہے ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+