سپر پاور امریکہ کی وجہ سے شمالی کوریا اور جاپان ایک نیا جنگ کا مورچہ بن رہے ہیں

جنگ کی مثال آگ کی طرح ہے جب ایک بار یہ بھڑک جاۓ تو اس پر قابو پانا مشکل ہو جاتا ہے اس کی تپش اور شعلوں سے بھی آس پاس کے کئ علاقے متاثر ہوتے ہیں روس ، یوکرین جنگ کی مثال بھی ایسے ہی ہے اس جنگ نے کئ اور ملکوں میں اس چنگاری کو ہوا دے دی ہے ان میں شمالی کوریا ، جنوبی کوریا اور جاپان بھی شامل ہیں ۔

 

شمالی کوریا نے پچھلے ایک ہفتے میں آج پانچواں میزائل ٹیسٹ کیا ہے شمالی کوریا نے ان میزائل ٹیسٹ سے پہلے امریکہ ، جنوبی کوریا اور جاپان کو جنگی مشقیں نہ کرنے کی دھمکی دی تھی اور جوابی کاروائ کی دھمکی بھی دی تھی لیکن کم جانگ کی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوۓ ان تینوں ملکوں نے مقررہ تاریخ جنگی مشقیں کیں ۔

 

کم جانگ نے ان جنگی مشقوں کا جواب دیتے ہوۓ پانچ سال بعد جاپان کے اوپر سے یہ خطرناک میزائل گزاری  ہے اس واقعہ کے بعد جاپان کی حکومت  نے ہنگامی میٹنگ میں اس علاقے کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا فرمان دے دیا ہے ۔

 

شمالی کوریا کی اس کاروائ کے بعد اس کا جاپان سے تناؤ مزید بڑھ گیا ہے شمالی کوریا کی یہ میزائل جاپان کے 4000 کلو میٹر علاقے سے گزری اور 20 منٹ تک یہ میزائل جاپان کی فضائ سرحد میں موجود رہی شمالی کوریا کی یہ میزائل جاپانی سمندر کے مشرقی حصے میں جا گری شمالی کوریا کی اس حرکت نے صرف ارد گرد کے ملکوں کو ہی ہوشیار نہیں کیا بلکہ امریکہ جیسے ملک کو بھی پریشان کر دیا ہے ۔

 

شمالی کوریا کے اس قدم سے کئ ملک اس لیے پریشان نہیں ہیں کہ شمالی کوریا نے پہلی مرتبہ کوئ میزائل ٹیسٹ کیا ہے بلکہ پریشانی اس بات کی ہے کہ اس وقت دنیا میں پہلے ہی کئ ملک میدان جنگ بنے ہوۓ ہیں ان بگڑتے ہوۓ حالات میں ڈر ہے کہ شمالی کوریا اور جاپان جنگ کا نیا اکھاڑہ نہ بن جاۓ ۔

 

 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+