پیوٹن کا اگلا منصوبہ اڑیسہ پر قبضہ کر کے یوکرین کیلیے تمام سمندری راستے بند کر دینا ہے

روس ، یوکرین جنگ ابھی کسی انجام پر پہنچتی دکھائ نہیں دے رہی کیونکہ نہ تو زیلینسکی ہار ماننے کو تیار ہیں اور نہ ہی پیوٹن کی فوج اپنا مقصد حاصل کیے بنا پیچھے مڑنے کو تیار ہے  وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب ایک مرتبہ پھر میدان جنگ خوب گرم ہو چکا ہے ۔

 

اب یہ لڑائ اور بھی خطرناک ہونے والی ہے کیونکہ زیلینسکی کی فوج کے پاس ایک مرتبہ پھر جنگی ہتھیاروں کا ڈھیر آ چکا ہے اور اور روس نے بھی اپنی فوج میں دو لاکھ فوجی بھرتی کیے ہیں اور پیوٹن نے یوکرین جنگ میں اپنا اگلا منصوبہ بار بار پیش کیا ہے اور اب پیوٹن نے اس منصوبے کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کا فرمان بھی جاری کر دیا ہے ۔

 

روس کی اس دو لاکھ فوج کو میدان جنگ میں اتارنے کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے پیوٹن کی فوج پہلے ہی یوکرین کا نقشہ بدل چکی ہے یوکرین کا ہر کونہ تہس نہس کر چکی ہے کئ علاقوں میں یوکرینی فوج روسی فوج پر بھاری بھی پڑنے لگی ہے جس سے بوکھلائ روسی فوج نے ایک مرتبہ پھر گولے اور بارود سے یوکرین کی سرزمین دہلا کر رکھ دی ہے ۔

 

روسی فوج نے جنگ کا دوسرا مرحلہ ایرانی ڈرونز سے شروع کیا ہے یوکرین کا ڈیفنس سسٹم انتہائ مضبوط ہونے کے باوجود ان ڈرون حملوں سے کئ شہر اجڑتے دیر نہیں لگی یہ ڈرونز درست نشانے پر لگتے ہیں اور پلک جھپکتے ہی دشمن کو تباہ کر دیتے ہیں ایران کا یہ شہید 136 ڈرون زمینی ٹھکانوں پر حملہ کرنے کیلیے بنایا گیا ہے اس کی رینج 2200 کلو میٹر ہے روسی فوج نے یوکرین پر اسی خطرناک ڈرون سے قہر برسانا شروع کر دیا ہے ۔

 

روسی فوج نے ایسے وقت میں ان ڈرونز کو میدان جنگ میں اتارا ہے جب پیوٹن بلگروڈ سے اڑیسہ تک کا علاقہ اپنے ہاتھ میں کرنے کے خواہاں ہیں اور دو لاکھ روسی فوج یوکرین کو تباہ کرنے کیلیے تیار بیٹھی ہے ۔

 

یوکرینی فوج بھی روس کے مقبوضہ علاقے واپس پانے کیلیے لگاتار کوشش کر رہی ہے خصوصاً خیر سون میں یوکرینی فوج نے حملے تیز کر دیے ہیں اور دونوں فوجیں آمنے سامنے کھڑی ہیں ان حالات میں ہو سکتا ہے روس اپنی دو لاکھ نئ فوج اس علاقے میں تعینات کر دے تاکہ یہ نئ فوج روس کی نئ سرحدی لکیر متعین کر دے اور یہ علاقہ پوری طرح ماسکو کے قبضے میں آ جاۓ ۔

 

پیوٹن کا اگلا منصوبہ یوکرین کے شہر اڑیسہ کو بحیرہ اسود سے الگ کرنا ہے اڑیسہ یوکرین کا وہ شہر ہے جو بحیرہ اسود کے ساحل پر بسا ہے اور روس کے اگلے منصوبے میں اس شہر کے ذریعے بحیرہ اسود پر قبضہ کرنا شامل ہے تاکہ یوکرین کے تمام سمندری راستے بند ہو جائیں کیونکہ اڑیسہ بندرگاہ سے ہی یوکرین دنیا بھر میں اناج اور باقی اشیاء سپلائ کرتا ہے ۔

 

اڑیسہ جیت کر روس بلگروڈ سے بحیرہ اسود تک قبضہ کر لے گا اس لیے روس اب اس علاقے تک پہنچنے کی کوشش میں لگ چکا ہے اب ہو سکتا ہے روسی فوج یوکرین کو کیو اور خار کیو میں الجھا کر اپنا اڑیسہ آپریشن پورا کر لے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+