روسی فوج نے اپنے اگلے منصوبے کے مطابق کیو پر حملے شروع کر دیے

روس ، یوکرین جنگ میں حالات پہلے سے بھی بدتر ہو رہےہیں روسی فوج اب یوکرین کے دارالحکومت کیو کی طرف بڑھ رہی ہے روسی فوج ابھی خود تو کیو میں داخل نہیں ہوئ لیکن انھوں نے کیو پر ڈرونز بھیجے ہیں اور ان آسمانی حملوں سے کئ عمارتیں کھنڈروں میں تبدیل ہو گئیں ۔

 

کیو  پر حملے بڑھنے کی وجہ سے لوگوں کو محفوظ جگہوں پر منتقل ہونے کا کہہ دیا گیا جنگ کے آغاز میں روسی فوج نے کیو کو نشانہ بنایا تھا پھر انھوں نے اس علاقے کو چھوڑ کر دوسرے علاقوں کا رخ کر لیا تھا اور اب سات ماہ بعد ایک مرتبہ پھر کیو میں جنگ کے سائرن بجنے لگے ہیں ۔

 

یوکرین کے مشرقی اور جنوبی حصے پر قبضہ کر لینے کے بعد اب روسی فوج کیو کی طرف بڑھنے لگی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اب یوکرین میں جنگ پہلے سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے روسی فوج کی اس نئ جنگی تیاری نے ایک نئ بحث بھی شروع کر دی ہے ۔

 

روسی فوج نے جن ڈرونز سے کیو پر حملے کیے ہیں یوکرین کا دعوٰی ہے کہ وہ ڈرونز ایران کے ہیں اس سے پہلے بھی یوکرین کہہ چکا ہے کہ روسی فوج جنگ میں ایرانی ڈرونز کا استعمال بڑے پیمانے پر کر رہی ہے لیکن یوکرین کیلیےیہ ایک معمہ ہے کہ روسی فوج کے پاس اتنی کثیر تعداد میں ایرانی ڈرونز کہاں سے آۓ کہ وہ ایک ساتھ چھ چھ ڈرونز بھیج رہی ہے ۔

 

یوکرین کے ان سوالوں اور پہیلیوں پر روسی فوج چپ ہے انھوں نے کوئ جواب نہیں دیا کہ ان کے پاس ڈرونز کی اتنی بڑی کھیپ کہاں سے آئ لیکن ایک بات طے ہو چکی ہے کہ پیوٹن کا نیا منصوبہ یوکرین کو مکمل تباہ کر دینا ہے ۔

 

روسی فوج نے زیپورزیا پاور پلانٹ پر بھی مکمل قبضہ کرنے کیلیے یوکرینی لوگوں کو چن چن کر وہاں سے نکالنے کا کام بھی شروع کر دیا ہے جنگ کے دوران بھی جو یوکرینی اس پلانٹ میں کام کر رہے تھے روسی فوج نے اب انھیں بے دخل کر کے پلانٹ کا کنٹرول مکمل اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

 

روس نے یورپ کے اس سب سے بڑے پاور پلانٹ پر مارچ میں ہی قبضہ کر لیا تھا اور زیلینسکی کی فوج اس وقت سے ہی اس پلانٹ کو روسی قبضے سے نکالنے کیلیے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکی ہے یہاں تک کہ اب روسی فوج نے زیپورزیا کے پورے علاقے کا روس کے ساتھ الحاق کر دیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+