اگر کریمیا پل پر دھماکے میں برطانیہ نے یوکرین کی مدد کی ہے تو برطانیہ اگلا یوکرین ہو گا

روس ، یوکرین جنگ کے دوران اس وقت نیٹو ملکوں میں اور امریکہ میں بھی یہ سوال قابلِ غور ہے کہ روس کے خلاف امریکہ یوکرین کو آگے بھی استعمال کرے گا یا اس ادھ موے یوکرین کو اب چھوڑ دے گا کیونکہ ان چوبیس گھنٹوں میں روس نے یوکرین کے بارہ شہروں کو نشانہ بنایا ہے اور روسی فوج یوکرین پر اپنے میزائل حملے لگاتار بڑھا رہی ہے لیکن امریکہ کی طرف سے کوئ ردعمل سامنے نہیں آیا ۔

 

روسی فوج کے حملوں کے بعد جو بائیڈن نے یوکرین میں نہ تو اپنی فوج روانہ کی اور نہ ہی ہتھیار یا کوئ اور مدد پہنچائ ہے بلکہ فون پر زیلینسکی سے ان کی بات چیت ضرور ہوئ ہے اور پہلے کی طرح زیلینسکی کو سبز باغ دکھاۓ گۓ ہیں ۔

 

جو بائیڈن نے زیلینسکی سے بات چیت کرتے ہوۓ انھیں مدد جاری رکھنے کا یقین دلایا ہے اور بائیڈن نے یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹم دینے کا وعدہ بھی کیا ہے کیونکہ زیلینسکی خود بنکر سے باہر آۓ اور انھوں نے امریکہ سے مدد کی اپیل کی ۔

 

امریکہ کے ساتھ ساتھ جرمنی نے بھی یوکرین کو میزائل حملوں سے بچانے کا ارادہ کر لیا ہے اور جرمنی نے بہت جلد یوکرین کو میزائل ڈیفنس سسٹم دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ روس کی میزائلوں کو ہوا میں ہی نا کام بنا دیا جاۓ ۔

 

لیکن جنگ کے سات ماہ بعد پیوٹن کی فوج جس طرح یوکرین کو تہس نہس کر رہی ہے ان حالات نے زیلینسکی کو بہت مایوس کر دیا ہے وہ یورپی ملکوں سے بار بار مدد کی اپیل بھی کر رہے ہیں اور یوکرین کے حالات بھی بیان کر رہے ہیں اور یہ بھی واضح کر رہے ہیں کہ پیوٹن کی کوشش ہے یوکرین کا نام و نشان ہی دھرتی سے مٹ جاۓ ۔

 

یوکرین کے شہر زیپورزیا پر بھی ایک مرتبہ پھر میزائل حملہ ہوا ہے اور ان حملوں میں پورا شہر بری طرح تباہ ہو رہا ہے اور روس نے اپنے میزائل حملے کریمیا پل پر دھماکے کے بعد بڑھاۓ ہیں لیکن اس دھماکے کو لے کر  اب ایک نیوز ویب سائیٹ کے حوالے سے نئ خبر یہ بھی سامنے آ رہی ہے کہ برطانیہ نے اس حملے میں یوکرین کی مدد کی تھی اور پیوٹن اس سے پہلے بار بار یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ اگر یوکرین کے ساتھ مل کر روس کے خلاف کوئ کاروائ کی گئ تو روس یوکرین کے اس حمایتی کو بھی نہیں چھوڑے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+