ترکی نے یونان پر حملے کیلیے ایسی جماعت تیار کی ہے کہ سانپ بھی مر جاۓ اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے

سویڈن کی ایک نیوز ویب سائیٹ نارڈک مانیٹر نے  یہ خبر شائع کی ہے  کہ نیٹو میں شامل ملک ترکی نے نیٹو کے ہی ایک ملک یونان پر خفیہ حملے کی تیاری مکمل کر لی ہے اور یہ حملہ کرنے کیلیے ترکی کی ایک خفیہ یونٹ مکمل تیار بیٹھی ہے انھیں صرف رجب طیب اردگان کی اجازت درکار ہے کہ کب وہ اشارہ دیں تو ترکی کی یہ سپیشل یونٹ اپنے پڑوسی یونان کی اینٹ سے اینٹ بجا دے ۔

 

ترکی اور یونان کے تعلقات میں بڑھتی کشیدگی سے دنیا جان چکی ہے کہ روس سے لڑنے کیلیے تیار بیٹھے نیٹو کے اندر ہی اب بہت بڑی جنگ شروع ہو سکتی ہے ترکی سے ملنے والی خبریں واضح اور مثبت ہیں اردگان نے یونان پر حملہ کرنے کیلیے باقاعدہ ایسی حکمت عملی تیار کی ہے کہ سانپ بھی مر جاۓ اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے ۔

 

ترکی نے یونان کو ٹھکانے لگانے کی ذمہ داری اس جماعت کو سونپی ہے جس کے وجود کو آج تک ترکی نے تسلیم ہی نہیں کیا اس طرح ترکی یونان کو تباہ بھی کر دے گا اور اس کے پاس یہ دلیل بھی ہو گی کہ اس جماعت سے ترکی حکومت یا ترکی کی فوج کا کوئ تعلق ہی نہیں ۔

 

ترکی کے اس فیصلے نے یونان سمیت تمام نیٹو  کو پریشان کر رکھا ہے کیونکہ پچھلے مہینے ہی ترکی کے صدر نے یونان کو جنگ کی دھمکی دے دی تھی انھوں نے دو ٹوک کہا تھا کہ ترکی اچانک ایک رات یونان میں گھس سکتا ہے یہ کوئ خواب نہیں ہے ۔ 

 

ترکی نے یونان پر حملے کی ذمہ داری جس جماعت کو سونپی ہے وہ جاسوسوں کا ایک ایسا گروہ ہے جو ترکی کے ذخیرے کا ایک نیا اور خطرناک ہتھیار ہے اور جو خاص طور پر تیار کیا گیا ہے نیٹو اس لیے حواس با ختہ ہے کیونکہ گزشتہ پچاس برسوں میں ترکی اور یونان کے درمیان تین مرتبہ جنگی حالات پیدا ہو چکے ہیں ۔

 

اس طرح یہ رنجشیں اور اختلافات اب اس حد تک بڑھ چکے ہیں کہ دونوں ملک ایک دوسرے کو نیست و نابود کرنے کیلیے تیار ہیں اب ان اختلافات کی وجہ ترکی اور یونان کے درمیان ایجین سمندر ہے ترکی بار بار یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ ایجین سمندر میں ترکی کی بندرگاہوں کے قریب یونان اپنی فوج تعینات کر رہا ہے یونان اپنی فوج ان بندرگاہوں کے قریب سے ہٹاۓ لیکن یونان ترکی کے اس الزام کو بے بنیاد بتا کر نظر انداز کر رہا ہے اور ان علاقوں میں اپنی فوج کی تعیناتی بڑھا رہا ہے اس لیے اب ترکی نے جنگ کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے حتٰی کہ ترکی نے یونان پر حملے کی تاریخ بھی طے کر دی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+