روس کے نۓ وار نے یوکرین اور اس کے دوستوں کو بے بس کر دیا ہے

اس وقت روس یوکرین جنگ میں ولادی میر پیوٹن سمندر اور زمین دونوں راستوں سے کیو سمیت یوکرین کے کئ شہروں پر بم برسا رہے ہیں کئ پاور پلانٹ تباہ ہو گۓ کئ فلک بوس عمارتیں زمین بوس ہو گئیں کئ گاڑیاں اور دوسری املاک جل کر کوئلہ ہو گئیں اب کیو کو پیوٹن کی آگ اگلتی میزائلوں سے بچانا نا ممکن ہو چکا ہے ۔

 

روس کے ان حملوں کے سامنے یوکرین کے تمام ہتھیا ر فیل ہو گۓ ہیں اب زیلینسکی نیٹو ملکوں سے ایئر ڈیفنس سسٹم کی اپیل کر رہے ہیں لیکن نیٹو ملکوں نے معذرت ہی کر لی ہے کیونکہ نیٹو ملکوں کے پاس ایئر ڈیفنس سسٹم کی اتنی  بڑی کھیپ موجود ہی نہیں جتنا مطالبہ زیلینسکی نے کیا ہے ۔

 

جنگی حالات کو دیکھتے ہوۓ یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ جنگ سردیوں میں بھی چلتی رہے گی اور سردیوں میں روس کی طاقت اور بڑھ جاۓ گی کیونکہ سردیاں آنے سے پہلے ہی روس نے یوکرین کے مدد گار ملکوں کو کمزور کرنے کیلیے گیس کی سپلائ روک دی ہے اور یوکرین کے کئ پاور پلانٹ تباہ کر دیے ہیں ۔

 

نیٹو نے ابھی تک یوکرین کو مدد کرنے سے انکار نہیں کیا لیکن اب ان کے پاس ہتھیار موجود ہی نہیں ہیں ان کا اپنا خزانہ بھی خالی ہو چکا ہے اور ان ملکوں کی اپنی ساکھ داؤ پر لگی ہے تو وہ یوکرین کی مدد کیسے کر سکتے ہیں امریکہ جیسے سپر پاور ملک کے پاس بھی ہتھیاروں کی کمی ہو رہی ہے اور یوکرین کی ضرورت بڑھ رہی ہے کیونکہ روس کے میزائل اور بم کم نہیں پڑ رہے ۔

 

زیلینسکی کی بار بار اپیل پر امریکہ ، جرمنی ، کینیڈا ، فرانس نے ہتھیار دینے کا وعدہ تو کر لیا ہے لیکن اب روس نے یوکرین پر ہتھیاروں کی جو بوچھاڑ کی ہے اس کے سامنے ان ملکوں کا حلق خشک ہو گیا ہے کیونکہ ان کے ہتھیار روس کی ان میزائلوں اور بموں کے سامنے نہیں ٹھہر پائیں گے ۔

 

امریکہ اور نیٹو ملکوں کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ جنگ اتنی طویل ہو جاۓ گی اور انھیں آٹھ ماہ تک لگاتار یوکرین کی مدد کرنا پڑے گی اب روس کے اس نۓ وار نے نیٹو کو مایوس اور بے بس کر دیا ہے اب یہ ملک یوکرین کی مدد کر کے بھی پھنسیں گے اور نہ کر کے بھی ۔

 

روس اس جنگ کیلیے اپنے پچاس سال  پرانے ٹینک بھی نکال رہا ہے جو روس نے سوویت یونین کے دور میں استعمال کیے تھے اور اس کے بعد روس کے یہ ٹینک اس کے ہتھیار ڈپو میں زنگ کھا رہے تھے لیکن اب اس نے اپنے 800 ٹی ۔ 62 ٹینک بھی جنگ میں بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے روس ان ٹینکوں کو طاقت ور ہتھیاروں اور خطرناک تکنیک سے لیس کر رہا ہے روس اس سے پہلے بھی اپنے پرانے ٹینک اور ہتھیار یوکرین میں آزما چکا ہے اور روس کا دعوٰی ہے کہ اس کے یہ ہتھیار نۓ ہتھیاروں سے زیادہ طاقتور اور خطرناک ثابت ہوۓ ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+