بیلا روس نے پولینڈ اور امریکہ کے مابین سمجھوتے پر بھیانک نتائج کی دھمکی دی ہے

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے چند روز قبل پولینڈ کے صدر اندریج ڈوڈا سےاہم ملاقات کی دونوں رہنماؤں کی بات چیت کے دوران پولینڈ میں امریکہ کے جنگی ہتھیاروں کی تعیناتی کا سمجھوتہ طے پایا تھا اندریج ڈوڈا نے یہ بھی کہا تھا کہ نیٹو کا رکن ہونے کی وجہ سے پولینڈ کو اپنے ملک میں امریکہ کے ایٹمی ہتھیاروں کی تعیناتی پر کوئ اعتراض نہیں ہے ۔

 

پولینڈ کے اس فیصلے کے بعد پولینڈ کے پڑوسی اور روس کے دوست ملک بیلا روس نے پولینڈ کو جواب دیتے ہوۓ کہا ہے کہ امریکہ اور پولینڈ کے اس فیصلے سے بیلا روس کا تحفظ خطرے میں پڑ گیا ہے لہذا بیلا روس بھی پڑوسی ملکوں کی اکسانے والی کاروائیوں کا جواب دے گا اور لوکا شنکو نے پولینڈ اور امریکہ کے اس اعلان کے بعد اپنے جنگی ہتھیار اور فوج کو ایکٹو کر دیا ۔

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ بیلا روس کے اس طرح اچانک جنگی کاروائیوں کو بڑھانے اور تیز کرنے کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے اور پیوٹن کی تھپکی اور  ان کا دماغ ہے وہ بیلا روس کے ذریعے یورپ اور یوکرین کو گھیرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں ۔

 

بیلا روس کے صدر نے براہِ راست امریکہ کے صدر کو بھی دھمکی دی ہے انھوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے ہتھیار اپنے ملک میں ہی رکھنے چاہئیں اگر اس نے ان کی تعیناتی پولینڈ میں کی تو اس کے نتائج بہت بھیانک ہوں گے انھوں نے اپنے فوجی افسران سے بات چیت کے دوران کہا کہ اگر امریکہ اپنے گندے ہاتھوں سے ہماری سر زمین کے ایک میٹر علاقے کو بھی چھوتا ہے تو اس کو سبق سکھانا تمھارا کام ہے ۔

 

بیلا روس کی دھمکیوں کے بعد روس نے بیلا روس کی سرحد پر اپنی فوج کی تعیناتی بڑھا دی ہے بیلا روس کی فوج بھی روسی فوج کے ساتھ تعینات کی گئ ہے یوکرین جنگ کے آغاز میں روس کی فوج بیلا روس کے راستے ہی کیو میں داخل ہوئ تھی اور اب دس اکتوبر کو 15 روسی جنگی طیاروں نے بیلا روس کے راستے ہی یوکرین پر حملہ کیا ۔

 

بیلا روس میں ہی روس کے زخمی فوجیوں کا علاج بھی ہو رہا ہے اور روس کے جنگی آلات کی مرمت کا کام بھی بیلا روس ہی کروا رہا ہے جنگ کے شروع سےہی بیلا روس ہر قدم پر روس کے ساتھ کھڑا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+