بچے کھچے یوکرین کو تباہ کرنے کیلیے ایرانی ڈرونز کے ساتھ ساتھ اب رمضان قادروف کے نۓ فوجی دستے بھی یوکرین میں پہنچ چکے ہیں

روس ، یوکرین جنگ میں پہلے دن سے روسی فوج کا ساتھ نبھا رہے اور یوکرین میں خون کی ندیاں بہا رہے رمضان قادروف نے ایک مرتبہ پھر یوکرین کی جنگ کو اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کیلیے انھوں نے اپنی فوج میں ایک نیا دستہ شامل کیا ہے اس دستے میں صرف نۓ لڑاکوں کو شامل کیا ہے ۔

 

اب قادروف نے اپنی فوج کو ایسا تیار کیا ہے کہ موت ان کیلیے کوئ اہمیت نہیں رکھتی بلکہ ان کیلیے اہم جنگ میں اپنا مقصد حاصل کرنا ہے اور اس کیلیے وہ کوئ بھی قیمت چکا سکتے ہیں حتٰی کہ اپنی جان بھی دے سکتے ہیں اور اس کیلیے رمضان قادروف نے اپنے سولہ ، پندرہ اور چودہ سال کے نوجوان بیٹوں کو بھی اس لڑائ میں شامل کر دیا ہے ۔

 

رمضان قادروف نے یوکرین جنگ میں اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوۓ جلد ہی جنگ کو اختتام تک پہنچانے کا پیوٹن کو یقین دلایا ہے یوکرین کی جنگ کو اختتام تک پہنچانے کا سہرا اسی چیچن فوج کے سر سجنے والا ہےکیونکہ رمضان قادروف نے اپنے سب سے اہم اور خونخوار افسران کو بھی یوکرین میں روانہ کر دیا ہے ۔

 

  رمضان قادروف نے اپنے ملک میں بچوں کی فوج کا بھی دستہ بنا رکھا ہے جس میں دس سال سے ہی بچوں کو بندوق چلانے اور جنگی ہتھیاروں سے کھیلنے کی ٹریننگ دی جاتی ہے اور دنیا کو رمضان کے اس اہم فوجی دستے کی بھنک اس وقت ہوئ جب وہ اپنے چودہ سالہ بیٹے کو ماریو پول میں اپنے ایک زخمی کمانڈر سے ملوانے کیلیے ہسپتال لے کر گۓ اس وقت ان کا بیٹا چیچن فوجی وردی میں ملبوس تھا اور رمضان قادروف کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو اس لیے میدان جنگ میں لے کر آۓ تاکہ وہ جنگ کی باریکیوں کو سمجھ سکے اور وقت آنے پر اس کے قدم نہ لڑکھڑائیں ۔

 

اب یہ دعوٰی بھی کیا جا رہا ہے کہ چیچنیا کی یہی بچہ بٹالین بڑے ہو کر خونخوار چیچن لڑاکے بنتے ہیں جو اتنے خطرناک اور خونخوار ہوتے ہیں جو دشمن کے سامنے آکر اس کا گلا کاٹنے سے بھی نہیں ہچکچاتے اور اس کا ثبوت دنیا یوکرین کے شہروں ماریو پول ، بوچا ، کیو اور خار کیو  میں دیکھ چکی ہے ۔

 

یہ وہی رمضان قادروف ہیں جن کی فوج نے پیوٹن کے فرمان پر سیریا میں ایسی تباہی مچائ کہ اب سیریا میں رمضان قادروف کا نام سنتے ہی لوگوں کے خون خشک ہو جاتے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+