روس کی مدد کرنے پر یورپ نے ایران سے تمام رشتے ختم کرنے کی تیاری کر لی ہے

روس ، یوکرین جنگ میں ایران نے روس کی جنگی ہتھیاروں سے مدد کی ہے اور ان جنگی ہتھیاروں نے یوکرین میں اپنی طاقت کا لوہا بھی خوب منوایا ہے روس نے یوکرین میں ایرانی ڈرونز کی مدد سے ہاری ہوئ بازی جیتی ہے اور ایران کے انہی خطرناک ڈرونز نے یوکرینی فوج کے چھکے چھڑا دیے ۔

 

روس کی اس جنگ میں بڑھ چڑھ کر مدد کرنے کی وجہ سے یوکرین نے ایران سے تمام رشتے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے یوکرین کی ناراضگی کی وجہ ایران کی روس کو فوجی مدد فاہم کرنا ہے ایران نے چند روز قبل اپنے پچاس فوجی روسی فوج کی مدد کیلیے بھیجے ہیں جو ایرانی ڈرونز چلانے میں ماہر ہیں ۔

 

یوکرین سمیت یورپ نے ایران کو یہ دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے روس کو مدد جاری رکھی تو یورپی ملک ایران سے اپنے تمام تعلقات ختم کر دیں گے لیکن ایران نے یورپ کی دھمکیوں کو کسی خاطر میں نہ لاتے ہوۓ دو ٹوک الفاظ میں جواب دیا ہے کہ وہ روس کو مدد جاری رکھے گا ۔

 

ایران کے صدر نے یہ واضح کر دیا کہ اس نے روس سے جو سمجھوتے کر رکھے ہیں وہ ان پر قائم رہے گا اور انھوں نے کہا ہے کہ ہمیں یورپ کی کوئ پروا نہیں ہے روس کو میزائل سپلائ سے ایران پیچھے نہیں ہٹے گا یعنی آنے والے دنوں میں ایران روس کو مزید میزائل ڈرونز دیتا رہے گا ۔

 

روس اور ایران کے درمیان 6 اکتوبر کو ہتھیاروں کے حوالے سے سمجھوتہ طے پایا ہے اس کی رو سے ایران لگاتار روس کو ہتھیار بھیج رہا ہے اور ایران کے یہی جنگی ہتھیار یوکرین میں تباہی مچا رہے ہیں یوکرین کے کیو میں ایرانی ڈرونز نے جو تباہی مچائ ہے اس کے بعد پورے یورپ میں ایرانی ڈرونز کو لے کر تشویش بڑھنے لگی ہے کیونکہ ان خطرناک ڈرونز کے سامنے نیٹو اور امریکہ کے ہتھیار بھی بے کار ثابت ہو رہے ہیں ۔

 

یورپی ملکوں نے ایران پر اس لیے بھی دباؤ بڑھانا شروع کر دیا ہے کیونکہ یوکرین کے بعد روس کا اگلا نشانہ یورپی ملک ہو سکتے ہیں لیکن ایران کی اس ہٹ دھرمی اور دو ٹوک جواب نے یورپی ملکوں کو اور مایوس کر دیا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+