شمالی کوریا کے بعد اب جنوبی کوریا نے امریکہ کی مدد سے کوریا کی سر زمین کو جنگی مورچہ بنا دیا

شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان اختلافات مزید بڑھ سکتے ہیں کیونکہ جنوبی کوریا نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ شمالی کوریا نے بحیرہ زرد میں کئ میزائلیں گرائ ہیں اور شمالی کوریا نے یہ جنگی مشقیں ایسے وقت میں کی ہیں جب اقوامِ متحدہ نے اس قسم کی تمام جنگی مشقوں پر پابندیاں لگائ ہوئ ہیں ۔

 

ان تمام پابندیوں کے باوجود کم جانگ اون نہ صرف جنگی تیاریوں میں لگے ہوۓ ہیں بلکہ انھوں نے ایٹمی جنگ کی تیاریاں بھی مکمل کر لی ہیں جس کے بعد اب جنوبی کوریا نے بھی اپنی جنگی تیاریاں تیز کر دی ہیں اور جنوبی کوریا نے بھی اپنے جنگی ہتھیاروں کو پرکھنا اور جنگی مشقیں کرنا شروع کر دیا ہے ۔

 

اب جنوبی کوریا کی ان جنگی مشقوں نے کوریا کی سرزمین کو ایک نیا جنگی مورچہ بنا دیا ہے امریکہ اور جاپان کی مدد سے اس نے شمالی کوریا کو للکارہ ہے اور جنوبی کوریا کی یہ جنگی مشقیں پانچ دن تک جاری رہیں گی ۔ 

 

اقوام متحدہ کی پابندیوں اور امریکہ کی پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا نے اپنی جنگی تیاریاں جاری رکھی ہوئ ہیں اور 13 اکتوبر کو کم جانگ نے دور تک مار کرنے والی دو میزائلوں کا ٹیسٹ کیا تھا کم کے ان میزائل ٹیسٹوں کے بعد کوریائ زمین میں تناؤ مزید بڑھ چکا ہے ۔

 

کم جانگ کی فوج نے جنوبی کوریا کو دھمکانے کیلیے 25 ستمبر سے 12 اکتوبر تک لگاتار جنگی ہتھیاروں کے ٹیسٹ کیے اس دوران  کم کی فوج نے چھ میزائلوں کے ٹیسٹ کیے تھے اور یہ بتایا گیا تھا کہ ان میزائل ٹیسٹ کا مقصد جنگی آلات کا جائزہ لینا ہے اور ایٹمی جنگ کی تیاری ہے کم کی ان تیاریوں کی وجہ سے پوری دنیا پریشان ہے کیونکہ کم کا یہ انداز ہے کہ وہ بولتا کم ہے اور ایکشن زیادہ لیتا ہے اور اپنے دشمن کو کبھی نہیں چھوڑتا ۔

 

اگر ان دونوں ملکوں میں جھڑپ ہوئ تو جنوبی کوریا کے ساتھ امریکہ اور جاپان ہے تو دوسری طرف شمالی کوریا کے ساتھ چین اور روس ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+