ایران اور روس اب مل کر آزربائیجان سے بدلہ لینے کی تیاری کر چکے ہیں

روس اور ایران کی دوستی کی مثال پوری دنیا یوکرین میں دیکھ رہی ہے اور چند روز قبل ایران کے صدر نے امریکہ اور یورپی ملکوں کی پروا نہ کرتے ہوۓ روس کا ساتھ دیتے رہنے کا جو اعلان کیا ہے اس سے بھی دونوں ملکوں کے رشتے اور مضبوط ہو گۓ ہیں ۔

 

اب روس اور ایران کی یہی جوڑی  ارمینیا اور آذربائیجان کی لڑائ میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی تیاریوں میں ہے یہ دونوں ملک سوویت یونین کا حصہ رہ چکے ہیں اگست سے ہی ان دونوں کے درمیان حالات بہت خراب ہو چکے ہیں اور دونوں دشمن اب ایک دوسرے کو ایک آنکھ نہیں بھاتے ۔

 

اس وقت روس یوکرین جنگ کی وجہ سے ارمینیا اور آذربائیجان کی لڑائ میں اپنی فوج نہیں بھیج سکتا اسی لیے ایران روس سے دوستی نبھاتے ہوۓ اپنے پڑوسی ملکوں کی لڑائ میں کودنے کا فیصلہ کر چکا ہے تاکہ آذربائیجان سے اپنا اور پیوٹن کا بدلہ لے سکے ۔

 

چونکہ ان دونوں ملکوں کی لڑائ میں آذربائیجان ارمینیا پر بھاری پڑ رہا ہے تو ایسے وقت میں ایران کی مداخلت جنگ کی تصویر بدل دے گی ایران اس سے پہلے آذربائیجان کو یہ دھمکی بھی دے چکا ہے کہ ارمینیا کی ایک رتی برابر زمین پر بھی اس نے قبضہ کیا اور ارمینیا کا نقشہ تبدیل ہواتو اس کا انجام اسے بھگتنا پڑے گا ۔

 

یہی نہیں بلکہ ایک ہفتہ پہلے ایران آذربائیجان کو اپنی طاقت دکھانے کیلیے اور اسے خبردار کرنے کیلیے ان دونوں ملکوں کی سرحد کے قریب ایک فوجی مشق بھی کر چکا ہے اس مشق کا مقصد آذربائیجان کو یہ جتانا تھا کہ اگر اس نے ارمینیا کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو اس کا انجام بہت برا ہو گا ۔

 

امریکہ اور یورپ کی یہ کوشش ہے کہ ارمینیا اور آذربائیجان میں جنگ بند ہو جاۓ جبکہ ایران اور روس اس جنگ میں اپنی طاقت کا لوہا منوانے کا فیصلہ کر چکے ہیں ایران ارمینیا کو اپنے سب سے خطرناک ڈرون شاہد 136 دینے کا دعوٰی بھی کر رہا ہے ۔

 

ایران کے اس ڈرون کو پانے کی خواہش کا اظہار اس سے پہلے تقریباً 22 ملک کر چکے ہیں اور ایران کے انہی ڈرونز کی مدد سے پیوٹن کی فوج نے کیو اور نکو لیو میں یوکرینی فوج کو منہ کی کھانے پر مجبور کر دیا اور اب وہ ان ڈرونز کی طاقت آذربائیجان میں آزماۓ گا ۔

 

یہ سوال قابلِ غور ہے کہ آذربائیجان ایک مسلم ملک ہے جبکہ ارمینیا میں اکثریت عیسائیوں کی ہے اور دونوں ملکوں کی سرحدیں ایران سے برابر ملتی ہیں لیکن اس کے باوجود ایران ارمینیا کے ساتھ کیوں کھڑا ہے ؟ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ آذربائیجان کو ایران کے دشمن ملک اسرائیل کی حمایت حاصل ہے اور آذربائیجان اسرائیل کے ہتھیاروں کا بہت بڑا خریدار ہے اور اگر اسرائیل کی مدد سے آذربائیجان یہ لڑائ جیت گیاتو ایران کا سب سے بڑا دشمن اس کے پڑوس میں آ بیٹھے گا اور ایران کو یہ کسی صورت گوارہ نہیں ۔

 

 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+