یورپ کی طرح ایشیا کی سر زمین کو کم جانگ ایک نیا جنگی مورچہ بنا رہے ہیں

شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ اون کی میزائلیں اور راکٹ تھمنے کا نام نہیں لے رہے اور وہ ایشیا کی سر زمین پر ایک کے بعد ایک خطرناک ہتھیار کا ٹیسٹ کر کے یورپ کی طرح ایشیا کو بھی گولے اور بارود سے دہلا دینے کی کوشش میں ہیں ۔

 

کم اپنے ایٹمی ہتھیاروں سے جنوبی کوریا اور جاپان کو بھڑکا رہا ہے اور اب امریکہ بھی میدان میں اتر آیا ہے اور وہ امریکہ جو ایٹمی حملے کے نام سے گھبراتا ہے اب اس نے بھی کم کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اسی طرح اپنے ہتھیاروں کی مشقیں اور ٹیسٹ جاری رکھے تو اس کا انجام کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔

 

صرف سوا لاکھ مربع کلو میٹر رقبے کے سربراہ کم جانگ نے پوری دنیا کی نیندیں اڑا رکھی ہیں اس نے چند روز قبل ہی دو ایسی میزائلوں  کا  ٹیسٹ کیا ہے  جس میں  ایٹمی ہتھیار بھی بھرے جا سکتے ہیں کم کے ارادوں سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ کم جاپان اور جنوبی کوریا کے خلاف ایٹمی حملے کی تیاریوں میں لگے ہوۓ ہیں ۔

 

اور ان تیاریوں کو دیکھ کر ہی جاپان اور جنوبی کوریا سہمے ہوۓ ہیں اسی لیے امریکہ نے ان ملکوں کا ساتھ دیتے ہوۓ شمالی کوریا کو ایٹمی حملے کی دھمکی دی ہے جاپان اور جنوبی کوریا پر کم کے حملے کا خطرہ منڈلاتا ہی رہتا ہے لیکن اب شی جنپنگ کے تیسری مرتبہ چین کی حکومت سنبھالنے کے بعد یہ خطرہ اور بھی بڑھ گیا ہے کیونکہ امریکہ پر دباؤ بڑھانے کیلیے چین شمالی کوریا کو جاپان اور جنوبی کوریا کے خلاف اکساتا رہتا ہے ۔

 

شمالی کوریا اس سال کے شروع سے ہی بڑے حملے کی تیاری کر ریا ہے اور اس سال میں کم کی فوج نے 27 سے زیادہ میزائلوں کا  ٹیسٹ کیا ہے اور یہ  دعوٰی  بھی کیا جا رہا ہے کہ کم کے پاس چالیس  سے پچاس کے درمیان ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور وہ لگاتار ان کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+