برطانیہ ، ناروے گیس پائپ لائن میں رساؤ کا ذمہ دار روس کو ٹھہرایا جا رہا ہے

بحیرہ بالٹک میں بچھی پائپ لائن جو برطانیہ اور ناروے کے درمیان گیس سپلائ کیلیے بچھائ گئ اس پائپ لائن کے رساؤ کی خبر سامنے آئ ہے اور اس پائپ لائن کے رساؤ کا ذمہ دار روس کو ٹھہرایا جا رہا ہے اور نیٹو ملکوں نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ روس نے برطانیہ سے یوکرین کی مدد کرنے پر اس سے بدلہ لینے کیلیے اس پائپ لائن میں خرابی پیدا کی ہے ۔

 

اس پائپ لائن کے ذریعے گیس کی سپلائ رک جانے سے یورپ میں گیس کی قلت کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے یورپ پہلے ہی یوکرین میں جنگ کی وجہ سے گیس کی قلت اور توانائ بحران کا سامنا کر رہا ہے اس سے پہلے نارڈ سٹریم پائپ لائن میں دھماکہ اور اب ناروے اور برطانیہ پائپ لائن میں لیکج یہ دونوں واقعات یورپ کیلیے بہت پریشان کن ہیں ۔

 

پہلے ہی یورپی ملکوں کے پاس جو گیس بچی ہے اس میں وہ صرف چند روز ہی گزارہ کر سکتے ہیں برطانیہ کے پاس صرف 9 دن کی گیس کا ذخیرہ مووجود ہے اسی طرح جرمنی کے پاس نواسی دن کی نیدر لینڈ کے پاس 123 دنوں کی اور فرانس کے پاس 103 دن تک استعمال کی گیس بچی ہے یعنی ان ملکوں کے پاس چند روز کے استعمال کیلیے گیس کا ذخیرہ موجود ہے اسی لیے اس پائپ لائن کے نقصان سے پورا یورپ پریشان ہے ۔

 

برطانیہ کے نۓ وزیر اعظم رشی سونک کیلیے کرسی سنبھالتے ہی جہاں کئ اور مسائل کا سامنا ہے اور اس کی معاشی حالت پہلے ہی ابتر ہو چکی ہے توانائ بحران نے برطانیہ کی کمر توڑ رکھی ہے اور لز ٹرس جیسی خاتون دو ماہ بھی ان مسائل کا سامنا نہ کر سکی اور ڈیڑھ ماہ بعد ہی انھوں نے وزارت عظمٰی کی کرسی چھوڑ دی اب رشی کے اقتدار سنبھالتے ہی گیس کی قلت ان کیلیے ایک اور گھمبیر مسئلہ ہے اور دنیا کی نظر اس بات پر بھی ہے کہ اب رشی برطانیہ کو سنبھال پائیں گے یا وہ بھی بھاگ جائیں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+