ایڈورڈ سٹرنگر نے دعوٰی کیا ہے کہ کسی بھی وقت لندن پر روس میزائل گرا سکتا ہے

روس ، یوکرین جنگ میں یوکرین کی مدد کرنے کی وجہ سے روس اور برطانیہ کے رشتوں میں کھٹاس آ چکی ہے  اور پیوٹن کئ مرتبہ برطانیہ کو اپنی سرمت میزائل کی دھمکی  بھی دے چکے ہیں کہ اس کی سرمت میزائل سے برطانیہ کا نام و نشان تک مٹ جاۓ گا روس کو اپنی اس میزائل پر گھمنڈ بھی ہے اور بھروسہ بھی ہے اور پیوٹن کا یہ دعوٰی بھی ہے کہ ان کی سرمت میزائل دنیا کی سب سے خطرناک میزائل ہے جس کی رینج 18000 کلو میٹر فی منٹ ہے اور اس طرح یہ نیو کلیئر میزائل چند سیکنڈ میں ہی برطانیہ کو تباہ کر سکتی ہے ۔

 

روس صرف اس لیے برطانیہ سے ناراض نہیں ہے کہ وہ یوکرین کو اس جنگ میں لگاتار ہتھیار دے رہا ہے بلکہ روس کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے بحیرہ اسود میں روسی جہازوں پر حملہ بھی کروایا تھا برطانیہ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن روس نہیں مانا روس نے کریمیا پل پر حملے کا برطانیہ پر ہی الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ اس دھماکے کو انجام دینے والے فوجیوں کو برطانیہ میں ٹریننگ دی گئ ۔

 

روس نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ 26 ستمبر کو بحیرہ بالٹک میں نارڈ سٹریم ۔ 1 اور نارڈ سٹریم ۔ 2 کو تباہ کرنے کی سازش میں بھی برطانیہ شامل تھا کیونکہ اس دھماکے کے بعد برطانیہ کی وزیر اعظم لز ٹرس نے بائڈن کو فون پر مطلع کیا تھا کہ کام ہو گیا ہے ان واقعات کے بعد روس اور برطانیہ کے تعلقات دن بدن بگڑتے جا رہے ہیں 

 

صرف برطانیہ سے ہی نہیں بلکہ پیوٹن ان تمام یورپی ملکوں سے ناراض ہیں جو یوکرین کی مدد کر رہے ہیں برطانیہ نے دو دن پہلے ہی یہ دعوٰی کیا ہے کہ برطانیہ کو روس سے ایٹمی حملے کا خطرہ ہے صرف برطانیہ کو ہی نہیں ڈر امریکہ کو بھی ہے کیونکہ دونوں ملک کھل کر جنگ میں یوکرین کی مدد کر رہے ہیں ۔

 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+