چین نے جرمنی کی اہم بندرگاہ میں حصہ داری خرید کر یورپ میں اپنے قدم بڑھانے شروع کر دیے ہیں

ایشیا میں چین اپنی طاقت کا لوہا منوا چکا ہے اور چین نے اپنے سرماۓ کو ایشیا کے غریب اور پسماندہ ممالک میں لگا کر نہ صرف ان سے معاشی بلکہ دفاعی فائدے بھی حاصل کیے ہیں ایشیا میں اپنے قدم مضبوط کرنے کے بعد اب چین نے یورپ میں اپنے قدم بڑھانے شروع کر دیے ہیں اور اب چین کی نظر جرمنی پر ہے ۔

 

جرمنی جو کہ یورپ کا سب سے بڑا اور اہم ملک ہے جرمنی کے ذریعے ہی کئ یورپی ملکوں کا لین دین کا نظام چلتا ہے گویا جرمنی یورپ کے کئ ملکوں کی معیشت کے دروازے کی چابی ہے چین اس کی ایک اہم بندرگاہ کو اپنے کنٹرول میں کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے ۔

 

چین نے جرمنی کے شہر ہیمبرب میں ایک بندرگاہ کی حصہ داری خرید لی ہے چین کی ایک سرکاری کمپنی کو حصہ داری بیچنے کا فیصلہ جرمنی نے قبول بھی کر لیا ہے اس طرح اگر چین جرمنی میں داخل ہو گیا تو اس کا اثر پورے یورپ پر پڑے گا ۔

 

چین کیلیے کسی یورپی ملک کے ساتھ یہ کوئ پہلا سمجھوتہ نہیں ہے اس سے پہلے چین یونان میں بھی ایک بندرگاہ میں دو تہائ حصہ داری خرید چکا ہے جب چین نے یونان کے ساتھ تجارتی سمجھوتہ کیا تھا اس وقت یونان کا معاشی ڈھانچہ بہت کمزور ہو چکا تھا اور یہی حال اب جرمنی کا بھی ہے ۔

 

اگر چین نے یونان کے بعد اب جرمنی میں بھی قدم جما لیے تو وہ یورپ کے ساتھ بھی ایسا ہی کرے گا جیسے وہ سری لنکا اور نیپال میں کر چکا ہے چین کی یہ فطرت ہے کہ وہ امریکہ کی طرح پہلے غریب اور ضرورت مند ملکوں کو اپنے معاشی جال  پھنساتا ہے اور پھر ان کے قرض کے بدلے ان کے قیمتی اثاثے ہتھیا لیتا ہے اس لیے چین کی جرمنی کی بندر گاہ تک رسائ پورے یورپ کی آنکھوں میں کھٹکنے لگی ہے ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+