ایرانی حکومت نے سعودی عرب کے خلاف سرخ پرچم لہرا دیا ہے

اس وقت تیسری عالمی جنگ کے ساۓ پوری دنیا پر منڈلا رہے ہیں طاقت کے نشے میں چور امریکہ دنیا کے سبھی ملکوں پر تسلط قائم کرنے کی کوشش میں ہے اور اس کی کوشش یہی ہے کہ صرف اسی کی حکمرانی ہو اور سبھی ملک اس کے تابع ہوں ۔

 

امریکہ نے مسلم دنیا کو اپنی طاقت دکھانے اور مسلمان ملکوں پر اپنی دھاک بٹھانے کیلیے ایران کو نشانہ بنا رکھا ہے اور دوسال قبل امریکہ نے ایران کے میجرجنرل قاسم سلیمانی کو  قتل کروا دیا تھا ایران کے لوگ میجر قاسم سلیمانی کو اپنا ہیرو مانتے تھے ۔

 

میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کیلیے دو سال قبل 2020 میں ایرانی حکومت نے ایران کے جمکران شہر کی مرکزی جامع مسجد کے گنبد پر سرخ پرچم لہرا دیا  تھا یہ سرخ پرچم قدیم فارس اور عرب روایات کے مطابق لڑائ اور جنگ کی علامت سمجھا جاتا ہے ایرانی روایات میں یہ سرخ جھنڈا اس وقت لہرایا جاتا ہے جب کسی  بے گنا کے ناحق قتل کا بدلہ لینے کا حکومت کی طرف سے فرمان جاری کر دیا جاۓ ۔

 

ایران نے اپنے ہیرو کے قتل کا بدلہ لینے کیلیے دو سال قبل جنوری 2020 ء میں سرخ جھنڈا لہرایا تھا اور امریکہ کے فوجی ٹھکانوں پر ایک ساتھ کئ میزائل حملے کیے تھے ۔

 

اب نومبر 2022 ء میں ایران نے ایک مرتبہ پھر یہ سرخ جھنڈا لہرا کر پوری دنیا کو یہ خبردار کر دیا ہے کہ ایران کسی بھی وقت سعودی عرب پر حملہ کر سکتا ہے ایک بین الاقوامی خبار ٹی آر ٹی کے مطابق ایران کسی بھی وقت سعودی عرب کے ساتھ بڑی جنگ چھیڑ سکتا ہے ۔

 

ایران اور سعودی عرب کے درمیان رنجشیں اور اختلافات بہت قدیم ہیں اس سے پہلے 2019 ء میں سعودی عرب کی طرف سے یہ دعوٰی کیا گیا تھا کہ ایران نے ان کی آئل ریفاؤنڈری پر ڈرون حملے کیے جس سے سعودی عرب کو کافی نقصان ہوا ۔

 

اس وقت ایران کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے ایران کا یہ دعوٰی ہے کہ ایران کے بڑے بڑے شہر اس وقت احتجاج کی لپیٹ میں ہیں اس عدم استحکام اور ہنگامی حالات کا ذمہ دار سعودی عرب ہے کیونکہ سعودی عرب کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے اور وہ ان بگڑتے حالات کے شعلوں میں تیل ڈال رہا ہے اور اسے مزید بھڑکا رہا ہے ۔ 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+