امریکہ کے نیوکلیئر فورسز کے چیف چارلس رچرڈ نے امریکہ کو ایک بڑی تباہی سے نمٹنے کیلیے خبردار کیا ہے

روس ، یوکرین جنگ کے حوالے سے سر چارلس رچرڈ کا ایک سنسنی خیز بیان سامنے آیا ہے انھوں نے دعوٰی کیا ہے کہ روس ، یوکرین کی جنگ تو دراصل ایک شروعات ہے اور بہت جلد امریکہ کے سامنے  اس کا اگلا اور اہم مرحلہ آنے والا ہے ۔

 

چارلس رچرڈ امریکہ کے نیوکلیئر فوج کے چیف ہیں انھوں نے امریکہ کو واضح طور پر یہ بتا دیا ہے کہ امریکہ کو یوکرین جنگ کے بعد ایک بڑی جنگ کیلیے تیار رہنا ہو گا یوکرین جنگ سے بڑی تباہی آنے والی ہے اصلی تباہی ابھی باقی ہے اور وہ ایسی تباہی ہو گی جو دنیا نے کافی عرصے سے نہیں دیکھی ہو گی ۔

 

چارلس رچرڈ کے بیان کے مطابق آنے والا وقت امریکہ کیلیے بہت کٹھن ہو سکتا ہے کیونکہ اس وقت روس کا سب سے بڑا دشمن یوکرین نہیں بلکہ امریکہ ہے امریکہ نے ہی اس جنگ کو طول دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔

 

امریکہ نے زیلینسکی کو جو ہتھیار دیے ہیں ان کے بدلے زیلینسکی نے بھی اب تک امریکہ سے کیا گیا وعدہ پورا کیا ہے اور روسی فوج کو یوکرین پر قبضہ نہیں کرنے دیا یہی وجہ ہے اس جنگ میں یوکرین کو لمبی دوری تک مار کرنے والے راکٹ ، ہائ مارس سسٹم ، ملٹی راکٹ سسٹم اور اس طرح کے کئ اربوں ڈالر کے جنگی ہتھیار خیرات میں ملتے رہے ہیں تاکہ وہ روس کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکے  ۔

 

لیکن اب پیوٹن نے ڈونباس کو پچانے کیلیے منصوبہ بندی کی ہے جس سے جنگ کا منظر ہی بدل سکتا ہے سر ولادیمیر پیوٹن نے اس جنگ کو انجام تک پہنچانے کیلیے جن تین لاکھ نۓ جوانوں کی فوج میں بھرتی کا اعلان کیا تھا وہ تعداد بارہ لاکھ تک بڑھائ جا سکتی ہے اور اس طرح روس بہت جلد خیر سون پر دوبارہ قبضہ کر لے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+