ایران نے امریکہ اور اسرائیل کے تمام دعووں کی تصدیق کر دی ہے

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اس  دعوے کی تصدیق کر دی ہے کہ انھوں نے روس کو شاہد 136 ڈرونز دیے ہیں جن کی مدد سے روس نے یوکرین میں تباہی مچائ ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ایران نے یہ بھی کہا ہے کہ انھوں نے یہ ڈرونز جنگ سے پہلے روس کو بیچے تھے یوکرین میں جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی ان ڈرونز کی سپلائ کا کام مکمل ہو چکا تھا ۔

 

ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایران نے یہ تسلیم کر لیا ہے کہ انھوں نے ہی وہ خطرناک ڈرونز روس کو دیے ہیں جنھوں نے کیو کی بنیادیں ہلا دیں اور ایسی تباہی مچائ کہ ان ڈرونز کے چرچے پوری دنیا میں ہونے لگے ہیں حالانکہ اس سے پہلے ترکی کے بیراکتار ڈرونز یوکرین جنگ میں روسی فوج کو پسپا کر کے اپنی طاقت کا لوہا منوا رہے تھے ۔

 

ایران کی اس تصدیق کے بعد اسرائیل جیسا ملک بھی پریشان ہے اسرائیل خود ایک طاقتور ملک ہے اور امریکہ جیسا سپر پاور ملک اس کا دایاں بازو ہے لیکن اسرائیل پھر بھی پریشان ہے کیونکہ ایران اور روس کے دوستانہ تعلقات دن بدن خوشگوار ہو رہے ہیں ۔

 

ایران روس کو جنگی ڈرونز اور میزائل دے رہا ہے جس کے بدلے وہ روس سے نیو کلیئر تکنیک حاصل کرنے کی کوشش میں ہے اور اگر ایسا ہو گیا کہ روس کی مدد سے ایران ایٹم بم بنانے میں کامیاب ہو گیا تو یہ اسرائیل کو اکسانے کا ایک بڑا سبب ہو گا کیونکہ امریکہ اور اسرائیل ایران کو کئ مرتبہ یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ کسی بھی ملک کو ہتھیار سپلائ نہیں کر سکتا اور ایٹمی ہتھیار بنانے سے بھی باز آ جاۓ ۔

 

دوسری طرف روس بھی بار بار اسرائیل کو یوکرین کی مدد کرنے سے بار بار روک رہا ہے اگر اسرائیل نے یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹم دے دیا تو روس اور ایران کسی بھی وقت اسرائیل  سے جنگ چھیڑ سکتے ہیں ۔

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+