ایران کے ٹرکوں کے قافلے پر اسرائیل کے حملے سے چودہ افراد ہلاک ہو گۓ

پچھلے چند ہفتوں سے ایسے لگ رہا ہے جیسے روس اور یوکرین جنگ کے ساتھ ساتھ ایک اور جنگ ایشیا میں بھی چھڑنے والی ہے اور وہ جنگ ہے ایران اور اسرائیل کی جنگ یہ دونوں ملک آپس میں کبھی دوست نہیں رہے بلکہ دونوں ایک دوسرے کے مخالف ہی ہیں اور ایک دوسرے کو پسند نہیں کرتے ۔

 

لیکن یہ صدیوں پرانی رنجشیں چند ہفتے قبل اتنی بڑھنے لگی ہیں کہ نوبت اب جنگ تک آ پہنچی ہے ایران نے چند ہفتے قبل مغربی ایشیا میں موجود اسرائیل اور امریکہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے تھے جن میں اسرائیل اور امریکہ نے کافی نقصان اٹھایا تھا ۔

 

اب اسرائیل نے جوابی کاروائ کرتے ہوۓ عراق اور سیریا کے راستے لبنان جا رہے ایران کے 22 ٹرکوں پر اچانک میزائلوں سے حملہ کر دیا اسرائیل نے یہ حملہ اس وقت کیا جب ایران کے ٹرک سیریا کے مشرقی علاقے سے گزر رہے تھے ۔

 

اسرائیل نے ایران کے ٹرکوں پر حملے کی وجہ یہ بتائ کہ ان ٹرکوں میں میزائل اورڈرونز لدے تھے جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ ان ٹرکوں میں تیل بھرا تھا جو لبنان میں تیل کی قلت پوری کرنے کیلیے لبنان بھیجا جا رہا تھا لیکن اسرائیل بضد ہے کہ ان ٹرکوں میں خطرناک ہتھیار تھے جو اسرائیل کے خلاف استعمال ہو سکتے تھے ۔

 

اسرائیل کے ان حملوں میں چودہ لوگ ہلاک ہو گۓ کیونکہ ان حملوں کیلیے اسرائیل نے ایف ۔ 35 لڑاکا طیاروں کا استعمال کیا اسرائیل کے اس حملے سے ایران شدید غصے میں ہے اور اس کا کہنا ہے کہ  نومبر میں تین مرتبہ اسرائیل اس طرح کے حملے کر چکا ہے ۔

 

لیکن ایران  کے شدید غصے کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیل نے اس سے پہلے دونوں حملے ایران کے فوجی ٹھکانوں پر کیے تھے لیکن اس مرتبہ اس نے ایران کے کسی فوجی ٹھکانے کو نہیں بلکہ ایران کے ٹرکوں کے قافلے کو نشانہ بنایا ہے اور اسرائیل کی یہ حرکت ایران کو جنگ کیلیے اکسانے والی حرکت ہے ۔

 

 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+