ایران نے آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیز رفتار میزائل تیار کر لی ہے

ایران کی طرف سے نشر کردہ ایک خبر نےیوکرین سے لے کر امریکہ تک سب ملکوں میں سنسنی پھیلا دی ہے کیونکہ ایران نے دعوٰی کیا ہے کہ اس نے آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیز ایک ہائپر سونک میزائل تیار کر لی ہے ۔

 

یہ خبر کئ ملکوں کیلیے اس لیے بھی سنسنی خیز ہے کیونکہ ایران نے اس سے پہلے روس کو جو ڈرونز دیے تھے ان کے سامنے یورپ اور امریکہ کے ایئر ڈیفنس سسٹمز بھی فیل ہو گۓ تھے اور اب ایران کے اتنے خطرناک ہتھیار بنا لینے کے دعوے نے سب کو پریشان کر دیا ہے ۔

 

امریکہ کیلیے ایران کا یہ دعوٰی اس لیے بھی خوفزدہ کرنے والا ہے کیونکہ روس اور چین کے بعد ایران ہائپرسونک میزائل بنانے والا تیسرا ملک ہے اور امریکہ جیسا سپر پاور ملک بھی ابھی تک ایسا ہتھیار نہیں بنا پایا اس لیے ایران کے کمانڈر کے اس اعلان سے پوری دنیا ہی چونک گئ ہے ۔

 

دراصل ہائپرسونک میزائل ایسی میزائل ہے جس سے ایٹمی حملہ بھی ممکن ہے اور ایران کے ہاتھ ایسی خطرناک میزائل کی تکنیک لگنا اس لیے بھی خطرناک ہے کیونکہ ایران اس سے پہلے کئ مرتبہ یہ بتا چکا ہے کہ وہ ایٹم بم بنانے کے بہت قریب پہنچ چکا ہے اس نے ایٹم بم کی تیاری میں میں استعمال ہونے والے یورینیم کا کئ گنا زیادہ بھنڈار جمع کر لیا ہے ۔

 

ہائپرسونک میزائل ایسی میزائل ہوتی ہے جس کو اینٹی میزائل سسٹم سے روکنا ناممکن ہوتا ہے بلکہ اسرائیل کے پاس جو  مضبوط آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم ہے جس کی وجہ سے اسرائیل پر کسی میزائل یا راکٹ سے حملہ کرنا ناممکن ہو جاتا ہے اور یوکرین اسی  ایئر ڈیفنس سسٹم کی بار بار مانگ کرتا رہا ہے لیکن ہائپرسونک رفتار والی میزائل کو پکڑنا اسرائیل کے آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم کیلیے بھی ناکام ہو جاتا ہے ۔

 

اس میزائل کو بنانے میں ایران کو تقریباً دس سال لگے ہیں ایران کے پاس کئ اور میزائلوں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے اور پیوٹن نے اب میزائلوں کی خرید کیلیے ایران سے ہی بات کی ہے اور ایران اس ہائپرسونک میزائل میں نیو کلیئر وار ہیڈ بھی لگا سکتا ہے جس کے بعد اس کی طاقت کئ گنا بڑھ جاتی ہے پھر اس میزائل سے نیو کلیئر حملہ بھی کیا جا سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+