پیوٹن کی فوج نے خیرسون کو خالی کر کے زیلینسکی کو ایک نئ مشکل میں ڈال دیا ہے

نو مہینوں سے جاری روس ، یوکرین جنگ جو ابھی تک کسی نتیجے تک پہنچتی دکھائ نہیں دے رہی روسی فوج یوکرینی فوج کی کاروائیوں سے شدید غصے میں ہے اور جواب میں روسی فوج نے حملے مزید تیز کر دیے ہیں اور روس کے ان حملوں کا شکار یوکرین کا علاقہ ڈونیسک ہو رہا ہے ۔

 

روس کے ان حملوں سے یوکرین میں میں دہشت پھیلی ہوئ ہے پیوٹن اپنی آن ، بان اور شان کیلیے یوکرین پر ایٹم بم بھی گرا سکتے ہیں کیونکہ زیلینسکی کی فوج نے امریکہ اور نیٹو کے بہکاوے میں آ کر روس کی فوج کو جو زخم دیے ہیں پیوٹن ان کا حساب برابر ضرور کریں گے ۔

 

روس کی فوج نے ڈونیسک پر قبضہ کرنے کیلیے ایسی کامیاب منصوبہ بندی کی ہے جس کے نتیجے میں انھوں نے ڈونیسک کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے اور نیپرو ندی کے ایک جانب روس کی فوج نے ڈیفنس لائن بھی قائم کر لی ہے ۔

 

لندن کی ایک ایجنسی آئ ایس ڈبلیو نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں روس ڈونیسک پر حملے اور تیز کر دے گا دراصل زیلینسکی کو لگ رہا ہے کہ ان کی فوج نے خیرسون کے علاقے کو خالی کرا کے  پیوٹن کو مات دی ہے لیکن ایسا نہیں ہوا بلکہ پیوٹن نے ایسا منصوبہ بنایا ہے کہ زیلینسکی بری طرح جال میں پھنس گۓ ہیں ۔

 

بیلا روس جو کہ کیو سے محض تین گھنٹے کی دوری پر واقع ہے اور یوکرین کی سرحد سے اس کا فاصلہ محض 160 کلو میٹر ہے اور یہاں سے ہی اس جنگ کا آغاز ہوا تھا روس کی فوج نے بیلا روس سے کئ بڑے حملے کیے تھے اب بھی اسی علاقے میں روس کے تیس ہزار فوجی تعینات ہیں جو یوکرین پر بڑے حملے کی تیاری کر رہے ہیں ۔

 

پیوٹن نے کیو پر حملے کی تیاری مکمل کر لی ہے اور کیو پر حملے کے بعد خیرسون میں تعینات یوکرینی فوج کیو کو روس کی تیس ہزار فوج سے بچانے کیلیے ہاتھ پاؤں ضرور مارے گی اور اس طرح پیوٹن کے منصوبے کے مطابق  وہ اپنی جگہ بھی چھوڑ دے گی اور کیو کو بچانا بھی اس کیلیے مشکل ہو جاۓ گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+