پیوٹن نے جنگ کو اختتام تک پہنچانے کے لیے اپنے سب سے خطرناک ہتھیار کے استعمال کا فیصلہ کیا

      وسیم حسن 

 

    پیوٹن نے فوجی افسران سے میٹنگ کے دوران بار بار اس بات کو دہرایا کہ وہ جنوری سے اپنی فوج کو زرگون میزا ئل سے لیس کردیں گے اس طرح روس کی فوج یوکرین جنگ میں ایٹمی ہتھیار بھی میدان میں لے آئے گی  پیوٹن کا یہ فیصلہ تیسری جنگ عظیم کی طرف پہلا قدم ہے ۔ 

 

    ماسکو میں ہونے والی ملاقات میں پیوٹن  نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ روسی فوج کے ہتھیاروں میں زرگون کے شامل ہوتے ہی ان کی طاقت کئی گنا بڑھ جائے گی کیونکہ یہ ایک ایسا خطرناک ہتھیار ہے  جس کا توڑ پوری دنیا میں کسی ایئر ڈیفنس سسٹم میں نہیں ۔

 

    ولادیمیر پیوٹن نے یہ اعلان ایسے موقعے پر کیا جب یوکرین کے صدر زیلینسکی جنگ میں روس کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ سے  مالی اور ہتھیاروں کی مدد کےلیے اس کے دروازے پر جا  پہنچا اسی وجہ سے پیوٹن نے بھی جنگ میں شدت پیدا کرنے کا حکم دے دیا۔ 

 

    پیوٹن نے اس میٹنگ میں یہ اعلان بھی کیا کہ وہ اپنے ہتھیاروں کے ذ خیرے کو  بڑھاتے رہیں گے اورروسی فوج اس وقت تک جنگ کا میدان نہ چھوڑے گی جب تک پورے یوکرین پر روس کا جھنڈا نہ لہرا دے  ایران اس معاملے میں روس کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ 

 

    پیوٹن کے ارادے بہت خطرناک  لگ رہے ہیں وہ سردیوں میں جنگ کو اختتام تک پہنچانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں کیونکہ ان کا یہ ذرگون  میزائل ایسا ہتھیار ہے  جس کو آسمان میں اڑتی ہوئی موت کہا جاسکتا ہے اس سے پہلے جب پیوٹن نے مئی میں دنیا کو اس میزائل کی جھلک دکھائی تھی تو پوری دنیا چونک گئی تھی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+