وزارت ٹیکنالوجی نے واٹس ایپ جیسی پہلی پاکستانی کمیونیکیشن ایپ لانچ کر دی

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی

نیوزٹوڈے: وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بالآخر 41 وفاقی وزارتوں اور محکموں پر محیط سرکاری ملازمین کے لیے بیپ پاکستان کمیونیکیشن ایپ لانچ کر دی ہے۔ اسے آخر کار عوام کے لیے بھی جاری کیا جائے گا۔ ایپ کا مقصد واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کے متبادل کے طور پر کام کرنا ہے۔ اسے سرکاری ملازمین کے درمیان محفوظ مواصلات کے لیے استعمال کیا جائے گا اور اس میں آڈیو اور ویڈیو کالنگ اور ویڈیو کانفرنسنگ جیسی خصوصیات پیش کی جائیں گی۔

یہ صارفین کو حساس سرکاری دستاویزات کو محفوظ طریقے سے منتقل کرنے کی بھی اجازت دے گا۔ابتدائی طور پر یہ ایپ وفاقی حکام کے لیے دستیاب ہے تاہم دوسرے مرحلے میں یہ صوبائی سطح پر دستیاب ہوگی۔ سرکاری ملازمین کے بعد اب عام لوگ بھی اس ایپلی کیشن کو استعمال کر سکیں گے۔ یہ بیپ پاکستان کو ملک کی پہلی مقامی سوشل میڈیا ایپلی کیشن کے طور پر نشان زد کرے گا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ چونکہ ایپلی کیشن کا سرور پاکستان میں واقع ہے، اس لیے یہ اسے متبادل سے زیادہ محفوظ بناتا ہے۔

اس ایپلیکیشن کا سورس کوڈ پاکستان میں بھی ہوسٹ کیا جائے گا۔ ایپ کی کنیکٹیویٹی کو 83 نئے پروجیکٹس کے ذریعے فعال کیا گیا ہے جس پر79 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ بیپ پاکستان ایپ کی لانچنگ تقریب میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام سید امین الحق سمیت وزارت آئی ٹی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ آئی ٹی کے وزیر نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کے اجراء سے آڈیو اور ویڈیو لیکس کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ گزشتہ 4 سالوں میں تین نئے انکیوبیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+