یورپی یونین کا پاکستان سے بڑا مطالبہ
- 27, دسمبر , 2024
نیوز ٹوڈے : یورپی یونین نے پاکستان سے انسانی اسمگلنگ روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور ہنرمند کارکن پیدا کرنے کی صورت میں یورپی ممالک میں پاکستانیوں کے لیے ملازمتوں کا کوٹہ مختص کیا جا سکتا ہے۔
اس بات کا انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں کے اجلاس میں متعلقہ وزارت نے کیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری وزارت سمندر پار پاکستانیز ڈاکٹر ارشد محمود نے کہا کہ ‘دنیا بھر کی لیبر مارکیٹ میں ہنر مند افرادی قوت کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ وہ تمام لوگ جن کے پاس ہنر ہے یا وہ پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کر چکے ہیں وہ دنیا بھر کے ممالک میں چار سے چھ ہزار ڈالر ماہانہ پر نوکریاں حاصل کر رہے ہیں جبکہ غیر ہنر مند کارکنوں کی تنخواہیں اتنی زیادہ نہیں ہیں۔ کویت اور سعودی عرب میں نرسوں کی تنخواہ تین سے پانچ ہزار ڈالر ہے۔
انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ‘اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ ہم ہنر مند افرادی قوت تیار کریں جس کے لیے وزارت اوورسیز، ٹیکنیکل ایجوکیشن، ٹیوٹا اور کچھ دیگر اداروں کو ایک چھتری کے نیچے لانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے کابینہ کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے تاکہ بہتر حل نکالا جا سکے۔ سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 70 ملین لیبر فورس ہے جنہیں ہر حال میں کام کرنا چاہیے لیکن ان میں سے صرف چند لاکھ کے پاس ہنر ہے۔
یورپ کا کہنا ہے کہ اسمگلنگ روکے اور ہنر مند لیبر فورس تیار کرے اور یورپی ممالک میں پاکستان کے لیے ملازمتوں کا کوٹہ حاصل کرے۔ اب ہمیں اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا بھر کی لیبر مارکیٹ میں نوکریوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ ہم ان ملازمتوں کے لیے مطلوبہ اہلیت کو بھی دیکھ رہے ہیں اور اس مطلوبہ اہلیت کی روشنی میں مقامی طور پر ایک افرادی قوت تیار کریں گے۔ کمیٹی میں انکشاف کیا گیا کہ کئی ممالک میں پاکستانی نرسوں کی مانگ بڑھ رہی ہے لیکن مقامی نرسنگ کونسل کے ساتھ تنازعات کے باعث پاکستان اس شعبے میں اپنا جائز حصہ حاصل کرنے میں ناکام ہو رہا ہے۔
تبصرے