نواز شریف ریلیف بل کو ایوان سے منظور کرانے کیلیے حکومت کا ایڑی چوٹی کا زور
- 30, مارچ , 2023
نیوزٹوڈے:قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے اختیارات میں ترامیم اور کمی کا بل باہمی طور پر منظور کر لیا گیا جس کو چیف جسٹس کے اختیارات پر ڈاکہ زنی مانا جا رہا ہے۔ کیونکہ حکومت نے یہ بل منظور کروا کر ملک پر کوئی احسان نہیں کیا بلکہ نواز شریف ، جہانگیر ترین اور یوسف رضا گیلانی کیلیے راستہ صاف کیا ہے کیونکہ اس بل کی رو سے از خود نوٹس پر نا اہل قرار دینے والوں کو سزا کے خلاف اپیل کا حق بھی دے دیا گیا ہے اس نۓ بل کی منظوری کے بعد سزا یافتہ افراد تیس دن کے اندر سپریم کورٹ میں اپیل کی درخواست دے سکتے ہیں اور چودہ روز کے اندر درخواست سماعت کیلیے مقرر کرنا ہو گی اسطرح اس بل کی منظوری سے نہ صرف چیف جسٹس کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا بلکہ ملک کے ڈکیتوں اور لٹیروں کو ایک مرتبہ پھر ملکی سیاست میں جگہ بھی دے دی گئی ۔
عدالتی اصلاحات بل کے تحت از خود نوٹس کا اختیار چیف جسٹس اور دو سینئر ججوں کو دے دیا گیا سماعت بھی تین رکنی بنچ ہی کرے گا اور اکثریت کا فیصلہ ہی قابل قبول ہو گا قومی اسمبلی سے بل کو منظور کروانے کے بعد ایوان سے بل کو منظور کروانے کیلیے تین سینیٹرز کو لینے کیلیے آج ایک جہاز اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچا یہ تمام جتن قانون پاس کروانے کیلیے ناراض سینیٹرز کو منانے کیلیے کیے جا رہے ہیں جنہیں مختلف سہولیات کا لالچ دے کر منانے کی کوشش کی جا رہی ہے وزیر خارجہ بلاول بھٹو ذرداری نے بھی پہلے اس بل کی مخالفت کی لیکن پھر شہباز شریف اور نوید قمر سے بحث و مباحثہ کے بعد وہ بھی اس سازش میں شریک ہو گیا ۔
تبصرے