وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا

سپریم کورٹ کے پنجاب

پاکستان کے سپریم کورٹ نے صوبہ پنجاب میں عام انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوۓ کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے سپریم کورٹ کی طرف سے پنجاب الیکشن کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پنجاب میں الیکشن کی تاریخ صرف 13 دن آگے کی جاۓ گی پنجاب میں جلد از جلد مئی میں الیکشن کرانے کا حکم دیا گیا ہے 19 اپریل تک حکمرانوں کی حتمی فہرست جاری کر دی جاۓ گی انتخابی نشانات 30 اپریل تک جاری کر دیے جائیں گے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کو بھی حکم سنا دیا ہے کہ 10 اپریل تک وفاقی حکومت الیکشن کے اخراجات جن کا تخمینہ 20 ارب لگایا گیا ہے پنجاب حکومت کو ادا کرے ۔

الیکشن کے دوران سیکیورٹی کیلیے عام رینجرز اور فورسز کا انتظام کیا جاۓ سپریم کورٹ نے تمام اداروں کو الیکشن کمیشن کے ساتھ معاونت کا حکم بھی دیا ہے وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو رد کر دیا رانا ثناء اللٰہ نے 3 رکنی بنچ پر تنقید کرتے ہوۓ کہا ہے کہ ہر فیصلے میں یہی 3 جج کیوں شامل ہوتے ہیں پی ٹی آئی کے چیئرمین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ عدالت نے آئین کی حفاظت کا حق ادا کر دیا ہے پی ٹی آئی عدالت کے اس فیصلے کے پیچھے کھڑی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+