روس یوکرین جنگ میں تیسرا ملک امریکہ اصل میں تباہ ہو رہا ہے
- 28, اپریل , 2022
روس نے یکم اپریل 2022 ء کو یہ فیصلہ کیا کہ روس صرف انہی ممالک کو تیل اور گیس بیچے گا جو اسے روسی کرنسی میں ادائیگی کریں گے ۔ روس کے اس فیصلے نے امریکہ اور یورپ سمیت پوری دنیا کی نیند اڑا دی تھی ۔ اور اب روس نے امریکہ پر ایک نیا وار کر دیا ہے اس نے کئ ممالک کو روبل میں کم قیمت پر تیل دینے کا معائدہ کر لیا ہے ۔ پیوٹن کے اس اعلان نے امریکہ کی جڑیں تک ہلا دی ہیں ۔ چین ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ملکوں نے بھی روس کے ساتھ معائدہ کر لیا ھے ۔ اور یہ بات امریکہ کیلیۓ بہت پریشان کن ہے ۔
کیونکہ نہ بم چلا ، نہ دھماکہ ہوا لیکن پیوٹن نے ایسا وار کیا کہ سپر پاور امریکہ کی سلطنت تباہی کے دہانے پہنچ گئ ۔ بنا کسی اسلحے اور بارود کے پیوٹن نے امریکہ کے ارادوں کو ناکام بنا دیا ۔ کیونکہ عراق کے صدام حسین اور لیبیا کے قذافی کی طرح اب پیوٹن بھی امریکہ کی آنکھوں میں کھٹکنے لگے تھے ۔ لیکن امریکہ کے حملہ کرنے سے پہلے ہی پیوٹن نے وار کر دیا ۔
دراصل روس اور یوکرین جنگ کے درمیان ایک اور جنگ بھی چل رہی ہے اور وہ جنگ ہے روس اور امریکہ کی جنگ ۔ زمین پر پیوٹن یوکرین کو تباہ کر رہے ہیں لیکن پس پردہ وہ ڈالر کو تباہ کر رہے ہیں کیونکہ ڈالر کی تباہی ہی اصل میں امریکہ کی تباہی ہے ۔ امریکہ کو ڈالر کی انٹرنیشنل کرنسی کی حیثیت نے ہی مضبوط بنایا ہوا ہے ۔ لیکن پیوٹن کے اس قدم سے پٹرول ڈالر کی اہمیت کم ہو جاۓ گی ۔ پیوٹن کے اس فیصلے نے امریکہ کو ڈرا دیا ہے ۔ کیونکہ ڈالر ہی تو امریکہ کی اصل طاقت ہیں ۔ 1974 ء میں امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان یہ سمجھوتہ طے پایا تھا کہ تیل کی تجارت ڈالر میں ہی ہو گی ۔ دوسرے ملک بھی دیکھا دیکھی ڈالر میں ہی تجارت کرنے لگے ۔
اس لیۓ تمام ملکوں نے اپنے بنکوں میں ڈالر رکھنے شروع کر دیۓ ۔ یہ انکی مجبوری تھی کیونکہ دنیا میں 185 سے زیادہ کرنسیاں ہیں اور ان میں سے آدھی سے زیادہ صرف انکے اپنے ہی ملکوں میں استعمال ہوتی ہیں ۔ اور دنیا کی ٪85 تجارت ڈالر میں ہوتی ہے اور دنیا کے ٪39 قرض ڈالر میں دیۓ جاتے ہیں ۔ اور آج امریکہ کی اس مضبوطی کو پیوٹن نے ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ اسی لیۓ امریکہ بوکھلایا ہوا ہے ۔
مزید پڑھیں: روس یوکرین جنگ میں رمضان قادروف کا کردار
تبصرے