دو نیٹو ممالک ترکی اور یونان ایک دوسرے کے آمنے سامنے

Ukraine VS Turky

روس اور یوکرین جنگ کا فائدہ ایک تیسرے ملک ترکی نے خوب اٹھایا ہے ۔ دنیا کی نگائیں روس یوکرین جنگ پر لگی تھیں اور ادھر ترکی نے عراق پر خوب بمباری کی ۔ پہلے بھی ترکی  سیریا ، لیبیا ، آذربائیجان ، ارمینیا اور دوسرے کئ ملکوں میں آگ کے شعلے بھڑکا چکا ہے اور اب آنچ نیٹو تک پہنچ گئ ہے ۔ اب ترکی نے نیٹو کے ایک ملک کو جنگ کا سگنل بھیجا ہے ۔ اگر بات بڑھی تو نیٹو ممالک ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ کھڑے ہوں گے ۔

 

  کیا ترکی یہ سب کچھ روس کے کہنے پر کر رہا ہے ۔ ایک اور نیٹو ملک یونان میں بھی ترکی داخل ہو چکا ہے جس سے نیٹو کو سخت پریشانی لاحق ہے ۔ بھت دنوں بعد پیوٹن کو یہ خوشی کی خبر ملی ہے ۔ کیونکہ نیٹو ممالک پیوٹن کے سب سے بڑے دشمن تھے اور پیوٹن کیلیۓ پریشانیاں پیدا کر رہے تھے اب وہی نیٹو ممالک ایک دوسرے کے خلاف کھڑے ہیں ۔

 

ترکی اور یونان کے حالات اب بہت سنگین ہو چکے ہیں ۔ 28 اپریل کو یونان پر ترکی کے جنگی طیارے منڈلاتے نظر آۓ جس سے یونان میں ہلچل مچ گئ ۔ یونان نے ترکی کے خلاف سخت ایکشن لیا ۔ اور 9 مئ کو یونان میں نیٹو ٹائیگر بیٹس کا 2022 ء کا جو تہوار منایا جا رہا ہے یونان نے ترکی کو اس میں سے نکال دیا ہے ۔ آخر کیا وجہ ہے کہ نیٹو ممالک ایک دوسرے کے خلاف کھڑے ہو گۓ ہیں ؟

 

اس کی وجہ ہے بلیو بیٹل گراؤنڈ ۔ کچھ برسوں پہلے سائپرس کے قریب سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر ملے ہیں ۔ سائپرس ، مصر اور یونان میں ان قدرتی ذخائر کو نکالنے کیلیۓ ایک سمجھوتہ ہوا  سائپرس کے کچھ حصے پر ترکی کا قبضہ ہے ۔ جسے ترکش ری پبلک آف نارتھرن سائپرس بھی کہا جاتا ہے ۔  باقی دنیا میں اس علا قے کو اب بھی سائپرس کا حصہ ہی مانا جاتا ہے ۔  لیکن ترکی اس حصے پر اپنا حق جتاتا ہے ۔

 

کہ اس حصے سے ملنے والی دولت پر ترکی کا بھی حصہ ہے ۔ اور اس لۓ ترکی نے دو شپ اس سمندر میں لگا دی ہیں ۔ گریس کے بار بار منع کرنے پر بھی جب ترکی نہیں مانا تو اگست 2020 ء میں یانان کی سمندری فوج نے ترکی کے جہاز پر حملہ کر دیا اورترکی کا ایک وار شپ تباہ کر دیا ۔ 

 

مزید پڑھیں: چین نے تائوان پر حملے کی تیاریاں مکمل کر لیں
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+