چین نے جنوبی امریکہ کے ممالک کے ساتھ مل کر امریکہ کے خلاف ایک نیا محازتیار کیا ہے

یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے ہی چین نے بھی تائوان پر حملے کی تیاریاں شروع کر دی تھیں ۔ اور اب تائوان پر چین کسی بھی وقت خاص ملٹری آپریشن شروع کر سکتا ہے ۔ چینی طیارے لگاتار تائوان میں داخل ہو کر تائوان کو ڈرا رہے ہیں ۔ 

 

تائوان بھی یوکرین کی طرح امریکہ کے اشاروں پر ناچ رہا ہے تائوان کا کہنا ہے کہ ایک سروے کے مطابق یہ بات سامنے آئ ہے کہ اگر چین نے تائوان پر حملہ کیا تو تائوان کے ٪62 لوگ چین کے خلاف ہتھیار اٹھانے کو تیار ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ہتھیار ان کے پاس میسر نہیں ہیں اور امریکہ نے انھیں ہتھیار فراہم کرنے ہیں تو کیا صرف باتوں اور سروے سے کوئ جنگ جیتی جا سکتی ہے ؟

 

یوکرین کی طرح تائوان نے بھی سٹنگر میزائل کا آرڈر امریکہ کو دیا ہے  امریکی فوج نے یوکرینی فوج کی جانچ کی ہے کہ کیا وہ تائوان کا مقابلہ کر سکے گی امریکی فوجی افسران نے یوکرین میں جگہ جگہ تھوڑے تھوڑے فاصلے پر مورچے بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے ۔

 

چین نے بھی امریکہ کے صدر بائڈن کے ایشیا دورے کے مقصد کو جان لیا ہے اور اس کا بہت کرارہ جواب بھی دیا ہے بائڈن کے ایشیا دورے کا مقصد چین کو ڈرانا تھا اور دوسراچین کی گھیرہ بندی تھا جس کے جواب میں چین نے جنوبی امریکہ کے ممالک یوراگوۓ ، نیکاراگو اور ایکواڈور سے تعلقات مضبوط بنانے کا منصوبہ تیار کر لیا چین نے بھی ان ممالک میں گلوبل سیکیورٹی پر زور دیا جس طرح امریکہ نے ایشیائ ممالک سے اپیل کی تھی ۔

 

مزید پڑھیں: نیٹو نے مالدووا کو زبردستی جنگ کی آگ میں دھکیل دیا
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+