کواڈ ملاقات کے بعد روس اور چین کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے

امریکہ کے صدر بائڈن ، جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیڈہ ، آسٹریلیا کے وزیر اعظم اینتھونی البانس اور بھارت کے وزیر اعظم مودی نے جاپان کے شہر ٹوکیو میں کواڈ ملاقات منظم کی اس دوران چین ، تائوان مسئلے کو زیر بحث لایا گیا بلکہ اس بات چیت میں چین کے مسئلے کو ہی بیان کیا جاتا رہا ۔

 

کواڈ  کا مطلب ہے کارڈری لیٹرل سیکیورٹی ڈائیلاگ جس سے مراد چار کونوں والی ملاقات یا بات چیت ۔ اس کواڈ بات چیت کا مقصد چین کے خلاف گھیرہ بندی ہے اور چین کے خلاف دائرہ تنگ کرنا ہے  اس بات چیت میں چاروں ممالک کے رہنماؤں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

یہ ملاقات دو گھنٹے جاری رہی سب سے پہلے بھارت کے وزیر اعظم مودی نے اپنے خیالات پیش کیے وہ صرف 2 منٹ 45 سیکنڈ بولے لیکن اس مختصر وقت میں انھوں نے کواڈ کو لےکر بھارت کا نظریہ پیش کیا اور چین کو واضح کوئ دھمکی تو نہیں دی لیکن چین پر بھی کڑی تنقید کی ۔

 

اس کے بعد بائڈن نے چین کا نام لے کر چین کو امریکہ کی طاقت کا احساس دلایا کواڈ میں امریکہ نے روس کوبھی تنقید کا نشانہ بنایا بائڈن بار بار اس ملاقات میں روس پر بیان دیتا رہا بائڈن اور مودی اس ملاقات میں آمنے سامنے بیٹھے تھے امریکہ اور جاپان نے بھارت کو روس کے خلاف بیان دینے پر خوب اکسایا لیکن مودی بائڈن کی چالوں سے خوب واقف ہے اسلیے اس نے روس کے خلاف کوئ بیان نہیں دیا ۔

 

اس ملاقات میں چین کے خلاف بہت سے بیان دیے گۓ چین کو خبردار کیا گیا اور روس کے خلاف بھی تبصرہ کیا گیا جس پر چین آگ بگولہ ہو گیا بے شک اس ملاقات میں چین اور روس کو دھمکانے کی خوب کوشش ہوئ لیکن چین اور روس کے ارادے بھی بہت خطرناک ہیں جس وقت کواڈ بات چیت چل رہی تھی چین اور روس کے فائٹر جیٹس جاپان کے قریب منڈلا رہے تھے ۔

 

کواڈ نے چین کو گھیرنے کیلیے ایک ٹریکنگ سسٹم تیار کیا ہے لیکن چین نے اس بات کی پرواہ نہ کرتے ہوۓ ییلو سی ، بوہائ سی اور جنوبی سمندر میں جنگی مشقیں شروع کر دیں اور تائوان میں بھی چین نے اپنے ائر کرافٹ بھیجے ہیں چین نے بھی واضح کیا ہے کہ اسے لگامیں ڈالنا اتنا آسان نہیں ہے ۔

 

مزید پڑھیں: بائڈن کے چین کے خلاف بیان نے چین کو آگ بگولہ کر دیا
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+