پوری دنیا میں اناج کی قلت شدید صورت اختیار کر گئ

اناج کی بڑھتی ہوئ قلت نے پوری دنیا کو پریشان کر رکھا ہے اور یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اگر روس نے اناج  کی پابندی ختم نہ کی تو بہت جلد دنیا بھوک سے مرنے لگے گی کیونکہ یونائیٹڈ نیشن سیکیورٹی کونسل میں یہ بتایا گیا ہے کہ دنیا میں صرف دس ہفتوں کا اناج باقی ہے ۔

 

اناج کو لے کر حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں روس کا کہنا ہے کہ ہم اناج کو لے کر پابندیاں ہٹوانا چاہتے ہیں اب اناج کو لے کر عالمی جنگ کے حالات پیدا ہو رہے ہیں دنیا کےکل اناج کا ٪30 یوکرین سے فروخت ہوتا ہے بلکہ روس اور یوکرین یورپ اور افریقہ کی بھوک مٹانے کیلیے بہت اہم ہیں ۔

 

اس بات کا اندازہ اس طرح لگایا جا سکتا ہے کہ پوری دنیا کا ٪ 25 گیہوں ، ٪ 15 مکئ ، ٪ 69 سورج مکھی  روس اور یوکرین سے سپلائ ہوتی ہے دنیا کی ٪ 15 کھادیں روس سے سپلائ ہوتی ہیں یہ دونوں ملک السی اور سویابین کی پیداوار کیلیے بھی بہت مشہور ہیں ۔

 

روس اب اناج کا استعمال ہتھیار کی طرح کر رہا ہے  دنیا کے کئ ممالک روس سے اناج نکلوانے کیلیے اپنی سمندری فوج بھیجنے کی بات کر رہے ہیں لیکن پیوٹن نے دھمکی دی ہے کہ ایک دانہ بھی بلیک سی کے راستے اس وقت تک باہر نہیں جاۓ گا جب تک روس پر لگی تمام پابندیاں اور الزامات صاف نہ ہو جائیں ۔

 

اٹلی کے وزیر اعظم ماریو دراچی سے فون پر بات کرتے ہوۓ پیوٹن نے واضح کر دیا کہ اناج کے بدلے یورپی ممالک کو روس پر لگائ گئ تمام پابندیاں ہٹانی ہوں گی تب روس اناج اور کھادیں یورپی ممالک کو دے گا بلیک سی کا راستہ بند ہونے سے یورپ کو ایک نہت بڑی پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ یوکرین کی پیداوار پر کئ یورپی ممالک انحصار کرتے ہیں ۔

 

یوکرین بلیک سی کے راستے ٪ 98 اناج یورپی ممالک کو فروخت کرتا ہے اور اب یوکرین کے پاس کوئ دوسرا راستہ نہیں ہے اور روس اپنے فیصلے پر اڑا ہوا ہے روس کے پاس اس وقت دو دو ہتھیار ہیں اناج اور گیس ان دونوں ہتھیاروں کے سامنے باقی تمام ہتھیار فیل ہیں ۔

 

اگر روس اپنے فیصلے سے پیچھے نہ ہٹا اور یورپ نے روس کے آگے سر تسلیم خم نہ کیا تو اس کے بہت بھیانک نتائج سامنے آئیں گے یورپ کے بازاروں میں اناج کی قیمتوں میں ٪ 30 اضافہ ہو چکا ہے ۔

 

مزید پڑھیں: یوکرین کی تباہی کے بعد چیچن فوج پولینڈ کا رخ کر رہی ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+