روس نے سرمت میزائل کا نشانہ بننے والے ملک کا نام فہرست میں لکھ دیا ہے

روس ، یوکرین جنگ کا دائرہ اب بڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے اب لڑائ دو بڑی طاقتوں امریکہ اور روس کے درمیان ہوتی ہوئ نظر آ رہی ہے جہاں روس کی طرف سے دھمکی دی گئ ہے روس نے دراصل امریکہ کو چاروں طرف سے جنگ کی دھمکی دی ہے روس کا کہنا ہے کہ امریکہ کے مشرق اور مغرب بندرگاہ کا نام و نشان تک مٹ جاۓ گا اور روس نیو کلیئر حملے سے جو تباہی ہو گی میکسیکو سے اس ایٹمی دھماکے کے شعلے نظر آئیں گے ۔

 

روس کی اس دھمکی کے بعد امریکہ کی نیند اڑنی لازمی ہے اور روس کی طاقت کو دیکھتے ہوۓ اس کے کسی دعوے کو رد نہیں کیا جا سکتا کیونکہ روس ، یوکرین جنگ میں روس نے ایسے ایسے ہتھیاروں اور میزائلوں کا استعمال کیا جن کے نام سے بھی دنیا واقف نہیں ہے ۔9 مئ کو وکٹری ڈے پریڈ کے موقعے پر بھی پیوٹن نے ایک سے بڑھ کر ایک خطرناک ہتھیاروں سے دنیا کو متعارف کروایا ہے اس لیے امریکہ جانتا ہے کہ طاقتور اور خطرناک ہتھیاروں کے سلسلے میں روس اس سے کہیں آگے ہے ۔

 

روس کی امریکہ کو ایٹمی حملے کی دھمکی دینے کی وجہ دراصل امریکہ کا اپنا رویہ ہے امریکہ نیٹو ممالک کی رہنمائ  کرتا ہے اور امریکہ کی کوشش ہے کہ نیٹو کے ساتھ مل کر روس کو بھی اس طرح کمزور کر دے اور اس کی طاقت کو ختم کر دے جس طرح وہ شروع سے کرتا آیا ہے امریکہ نہیں چاہتا ہے کہ کوئ دوسرا ملک اس کے مقابل آۓ یا اس سے آگے ہو ۔

 

لیکن یہاں امریکہ کے سامنے روس ہے اور روس کے دعوے کے مطابق روس امریکہ کو ایسا سبق سکھانے والا ہے کہ امریکہ کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی روس نے اپنی میزائل آر ایس 28 سرمت میزائل سے امریکہ پر حملہ کرنے کا دعو'ی کیا ہے یہ میزائل ایک ساتھ 15 ٹھکانوں کو تباہ کر سکتی ہے ۔

 

روس کے پاس ایسی میزائلیں بھی ہیں جو آواز کی رفتار سے بھی 5 گنا زیادہ تیزی سے حملہ کرتی ہیں روس اپنے ان ہتھیاروں کا وقتاََ فوقتاََ ٹیسٹ بھی کرتا رہتا ہے روس کے پاس ایسی میزائلیں ہیں جو صرف چند سیکنڈز میں پورے یورپ کو نشانہ بنا سکتی ہیں اس لیے نیٹو اور یورپی ممالک روس سے دشمنی کے باوجود روس کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتے ۔

 

روس نے امریکہ کو جو چاروں اطراف سے مکمل تباہ کرنے  کی دھمکی دی ہے تو اس کے بعد امریکہ بھی سوچ میں پڑ گیا ہے اور امریکہ نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ یوکرین کو راکٹ سسٹم نہیں دے گا یعنی امریکہ روس کی دشمنی مول نہیں لے سکتا ۔

 

مزید پڑھیں: امریکہ نے یوکرین کو بیچ منجدھار اکیلا چھوڑ دیا
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+