بھارت کو ترکی کے بعد اب مصر نے بھی نا منظور قرار دے دیا
- 08, جون , 2022
روس ، یوکرین جنگ میں جہاں دونوں ملکوں کو نقصان ہو رہا ہے تو وہیں دوسری جانب اس جنگ کے منفی اثرات پوری دنیا پر بھی مرتب ہو رہے ہیں اور ان مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ اناج کی کمی کی صورت میں بڑھ رہا ہے کیونکہ بھارت کی گندم کو ترکی نے نامنظور قرار دے دیا تھا اور بھارت کے گندم سے بھرے ہوۓ ہوائ جہاز کو ایئر پورٹ سے ہی واپس بھجوا دیا تھا ۔
ترکی کےبعد اب مصر نے بھی ایسا ہی کچھ کیا ہے ترکی سے نا منظور ہونے والی گندم کو مصر بھیجا گیا لیکن مصر نے بھی اس گندم کو اپنے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی اور واپس بھیج دی دراصل یہ وہی 55000 ٹن گندم ہے جس کو پہلے ترکی نے نہ خریدا اور یہ کہہ کر واپس بھجوا دیا کہ یہ سڑی ہوئ گندم ہے اور اس میں روبیلا وائرس پایا گیا ہے اسی گندم کو ہی مصر بھیج دیا گیا اس نے بھی واپس بھیج دی یہ گندم بھارت کی ایک پرائیویٹ کمپنی نے بھیجی تھی اس گندم کا سمجھوتہ پہلے نیدر لینڈ کے ساتھ ہوا تھا پھر ترکی اور پھر مصر کے ساتھ ۔
اب بین الاقوامی سیاست میں گندم ایک بڑا مسئلہ بننے جا رہا ہے پہلے ہی یوکرین جنگ کی وجہ سے گندم کی سپلائ میں کمی آ رہی ہے مصر گندم خریدنے والا سب سے بڑا ملک ہے جبکہ بھارت روس کے بعد گندم پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے ۔
یوکرین جنگ کے بعد 13 مئ کو بھارت نے گندم کی سپلائ پر پابندی لگا دی تھی 55000 ٹن گندم کی اس تجارت کا سمجھوتہ بھارتی حکومتی پابندی سے پہلے طے ہوا تھا اور مصر کو اب بھی گندم کی اشد ضرورت ہے اور مصر کی حکومت بھارت کے ساتھ پانچ لاکھ ٹن گندم کا سمجھوتہ کرنا چاہتی ہے بھارت نے اب نیا بیان یہ دیا ہے کہ اگر مصر کے ساتھ یہ سمجھوتہ طے پا گیا تو یہ بھارت کی پابندی کے زمرے میں نہیں آۓ گا کیونکہ پرائیویٹ کمپنیوں پر پابندی لگائ گئ تھی سرکاری کمپنیوں پر نہیں ۔
یوکرین کی گندم اب بھی اس کے گوداموں میں بھری پڑی ہے کیونکہ اس کے بلیک سی کے راستے روس نے روک دیے ہیں اور صاف کہہ دیا ہے کہ اگر روس سے پابندیاں ہٹائ گئیں تب بلیک سی کے راستے کھلیں گے اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ مسئلہ جلد سلجھتا ہوا نظر نہیں آتا اور بھارت اس موقعے سے خوب فائدہ اٹھانا چاہتا ہے ۔
مزید پڑھیں: تیسری عالمی جنگ میں ایک اور ملک بھی کود پڑا
تبصرے