امریکہ کے اکسانے پر چین کے جنگی طیارے آج تائوان کی سرحد میں داخل ہوگۓ

 چین اور تائوان مسئلے کو لے کر امریکہ اور چین کی تکرار ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے جنپنگ ہر صورت تائوان کو حاصل کرنا چاہتے ہیں اور امریکہ یہ کسی صورت نہیں چاہتا کیونکہ امریکہ یہ جانتا ہے کہ اگر چین نے تائوان کو حاصل کر لیا اور اپنے ساتھ ملا لیا تو چین کی طاقت کتنی بڑھ جاۓ گی کیونکہ چین پہلے ہی دنیا کے چند طاقتور ملکوں کی فہرست میں شامل ہے اور امریکہ کے دشمنوں کی فہرست میں بھی شامل ہے ۔

 

اس لیے جب روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو امریکہ نے بڑھ چڑھ کر یوکرین کا ساتھ دیا تھا کیونکہ امریکہ کو ڈر تھا کہ روس یوکرین کے مقابلے میں بہت بڑا اور طاقتور ملک ہے اور وہ آسانی سے یو کرین کو فتح کر لے گا اور اگر ایسا ہو گیا تو روس کی طاقت سپر پاور سے بڑھ جاۓ گی کیونکہ روس کی طاقت کا لوہا آج بھی امریکہ سمیت پوری دنیا مانتی ہے اور روس بھی امریکہ کے دشمنوں کی فہرست میں شامل ہے ۔

 

یہ وہی خوف ہے جو امریکہ کو روس  یوکرین جنگ میں ستا رہا ہے اور اب چین اور تائوان کے درمیان تنازعات میں بھی امریکہ کی پریشانی بڑھی ہوئ ہے لیکن چین بھی یہ جانتا ہے کہ اگر اس نے تائوان پر حملہ کیا تو امریکہ یا کوئ اور ملک اس کی مدد نہیں کرے گا صرف چند ہتھیار دے کر  تماشا ہی دیکھے گا ۔

 

چین سے جنگ کی تیاریوں میں تائوان لگاتار اپنی طاقت بڑھا رہا ہے امریکہ نے تائوان کو ایف 16 جنگی طیارے دینے کا فیصلہ کیا ہے امریکہ چین کے خلاف تائوان کی بھرپور مدد کر رہا ہے امریکہ کے چھ ایف 16 جنگی طیارے تائوان پہنچ چکے ہیں تائوان نے مزید جنگی طیارے لینے کا سمجھوتہ بھی کر لیا ہے ۔

 

تائوان کی اسی حماقت کا جواب دینے کیلیے چین کا ایک جنگی طیارہ تائوان کی سرحد میں داخل ہوا اور چین نے امریکہ کو یہ دھمکی بھی دی ہے کہ چین تائوان کو بغیر کسی جنگ کے بات چیت اور سمجھوتے سے حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اگر کسی تیسرے ملک نے دخل اندازی کی تو چین کے پاس جنگ کے سوا کوئ اور راستہ نہیں ہو گا اور اگر کسی ملک نے چین کو بھاری ہتھیار دینے کی کوشش کی تو چین کو مجبوراً اس ملک کے خلاف کوئ دوسرا راستہ اختیار کرنا پڑے گا ۔ 

 

مزید پڑھیں: کڑا وقت آنے پر امریکہ نے تمام پابندیاں پس پشت ڈال دیں

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+