روس زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی اپنی بادشاہت کی نمائش کر رہا ہے
- 19, جون , 2022
روس زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی اپنی بادشاہت قائم کر رہا ہے صرف زمین پر ہی نہیں بلکہ سمندر میں بھی پیوٹن کی فوج تیار ہے امریکہ سمیت تمام نیٹو ملکوں کو سبق سکھانے کیلیے سمندر کے ایٹمی ہتھیار زمین اور سمندر میں پھیلے ہوۓ ہیں اور پیوٹن کے اشارے کا انتظار کر رہے ہیں اور اگر پیوٹن نے اپنے سمندری بیڑوں کو اشارہ دے دیا تو برطانیہ اور امریکہ میں سونامی آنے سے کوئ نہیں روک سکے گا ۔
زمین پر یوکرین کی تباہی کے بعد اب پیوٹن سمندر میں اپنی بادشاہت کا اعلان کرنے والا ہے حالانکہ روس کے سمندری بیڑوں کا جواب دینے کیلیے نیٹو ملکوں نے بھی تیاری کی ہے لیکن روس کے قہر سے بچ پانا نیٹو ملکوں کیلیے ممکن نہیں ۔
روس کی نئ ایٹمی سب مرین چند سیکنڈز میں ہی اپنے دشمن کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے پیوٹن نے اپنی اس سب مرین کی سمندر میں تعیناتی کر دی ہے یہ بلگروڈ اپنے ریڈیو ایکٹو سونامی پیدا کرنے والی طاقت کی مدد سے کسی شہر کو ایک جھٹکے میں تباہ کر سکتی ہے ۔
تقریباً 604 فٹ لمبی یہ روسی سب مرین دنیا کی سب سے لمبی سب مرین ہے پیوٹن کی یہ سب مرین اتنی لمبی ہے کہ اس کے اندر ایک چھوٹی سب مرین اور کئ ہتھیاروں کو چھپایا جا سکتا ہے روس سمندر میں اپنی بادشاہت کی ایسی نمائش کر رہا ہے کہ جس کے سامنے امریکہ بھی پناہ مانگ رہا ہے ۔
پیوٹن کا ایک اور روسی ملٹری پاور پروجیکٹ جس کو 949اے کے نام سے جانا جاتا ہے یہ ایک ایسی سب مرین ہے جس کو روس کی سب سے طاقتور اور خطرناک سب مرین سمجھا جاتا ہے یہ سب مرین 1700 فٹ کی گہرائ تک سمندر کے اندر تک جا سکتی ہے جس کی وجہ سے کسی بھی راڈار کیلیے اس کا پتہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے یہاں تک کہ امریکہ کی سب سے جدید سمندری فوج بھی اس کا پتہ نہیں لگا سکتی۔
روس کی کئ اور سب مرین اور بحری بیڑے ہیں جو 400 سے 700 فٹ کی گہرائ تک سمندر میں جا سکتے ہیں اور 35 دن تک سمندر میں رہ کر دشمن کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور پیوٹن کے سمندری ہتھیاروں میں ایسے کئ سائلنٹ کِلر بھی ہیں جو سمندر کی لہروں پر اپنی بادشاہت قائم کیے ہوۓ ہیں بلیک ہول سب مرین انہی سائلنٹ کِلر کی ایک مثال ہے یہ انتہائ خاموش اور خطرناک ہتھیار ہے ۔
اس کے علاوہ کئ اور سب مرین اور میزائل ہیں جو 90 دن تک بغیر کسی وقفے کے دشمن کا مقابلہ کر سکتی ہیں روس کے پاس ہتھیاروں کا ایسا ذخیرہ ہے کہ جس کی وجہ سے دشمن اس کی طرف ٹیڑھی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتا ۔
مزید پڑھیں: امریکہ کے بڑھتے ہوۓ مسائل نے اس کی سپر پاور کو کمزور کر دیا
تبصرے