برکس میٹنگ میں چین نے میزبانی کا حق ادا کر دیا

چوبیس فروری سے ہی جب سے روس نے یوکرین پر حملہ کیا ہے نیٹو ، یورپی یونین اور امریکہ ان سب نے روس کے خلاف مورچہ کھول رکھا ہے اور ماسکو کی گھیرہ بندی کےلیے برطانیہ بھی لگاتار منصوبہ بندی کر رہا ہے لیکن جنگ کے دوران پیوٹن کو اپنے دوست شی جنپنگ سے لگاتار مدد مل رہی ہے جس کی وجہ سے پیوٹن بھی یوکرین کے خلاف پوری طاقت استعمال کر رہا ہے ۔

 

جون 23 کو چین میں ہونے والی برکس میٹنگ میں بھی لگاتار چین نے آج تیسرے دن بھی روس پر لگاۓ گۓ الزامات اور پابندیوں کی تردید اور مزمت کی اور روس کا ساتھ دیتے ہوۓ امریکہ کو یہ دھمکی بھی دی کہ اگر وہ یوکرین کی مدد سے باز نہ آیا تو اس کا انجام بہت برا ہو گا ۔

 

اس سال برکس کی میٹنگ چین کے شہر بیجنگ میں ہونا قرار پائ جس میں بھارت روس ، چین سب کی نظریں پیوٹن پر ٹکی ہوئ ہیں بلکہ پوری دنیا کی نظر پیوٹن پر ہی ہے کیونکہ یوکرین جنگ کے دوران پیوٹن پہلی بار کسی بڑی میٹنگ میں شریک ہوۓ ہیں اس لیے پیوٹن کے متعلق مختلف قیاس ہو رہے ہیں کہ وہ یوکرین جنگ کے بارے میں کیا کہتے ہیں اور یہ بھی کہ کیا وہ امریکہ اور نیٹو پر بھی بات کریں گے ۔

 

برکس میٹنگ دراصل برازیل ، روس ، بھارت ، چین اور جنوبی افریقہ کا ایک گروپ ہے اور انہی پانچ ملکوں کے ناموں کے پہلے حروف سے برکس بنتا ہے جنوبی افریقہ کے اس گروپ میں شامل ہونے سے پہلے اس گروپ کا نام برک تھا اور 2011 ء میں جنوبی افریقہ اس گروپ میں شامل ہوا تو اس کا نام بھی برکس ہو گیا ۔

 

برکس کا آغاز 2006 ء میں ہو گیا تھا جب نیو یارک میں ان چار ممالک کے رہنماؤں نے اس گروپ کیلیے ایک ڈھانچہ تشکیل دیا تھا لیکن اس میٹنگ کا باقاعدہ آغاز 2009 ء میں ہوا یہ میٹنگ ہر سال منعقد کی جاتی ہے جس میں ان ملکوں کے رہنما حصہ لیتے ہیں یہ گروپ بہت مضبوط ہے کیونکہ اس میں روس اور چین جیسے ملک شامل ہیں اس گروپ میں کوئ یورپین ملک شامل نہیں ہے ۔

 

اگر دنیا کے نقشے پر دیکھیں تو برکس میں شامل ملک دنیا کے ایک کونے سے لے کر دوسرے کونے تک پھیلے ہوۓ ہیں یہ گروپ اس لیے بھی بہت مضبوط ہے کیونکہ دنیا کی ٪50 آبادی ان پانچ ملکوں میں رہتی ہے اور دنیا کے ٪30 سرماۓ کے مالک یہ پانچ ملک ہیں ، دنیا کی ٪18 تجارت ان ملکوں میں ہوتی ہے ۔

 

اس گروپ کا مقصد دنیا میں معاشی سطح پر بہتری لانا ہے اس کیلیے انھوں نے ایک بینک بھی بنایا ہے جس کا نام نیشنل ڈویلپمینٹ بینک ہے اس بینک کا مقصد کسی بھی پرائیویٹ پروجیکٹ کو قرض یا حصہ داری کے ذریعے پیسے دے کر کام کو مکمل کروانا ہوتا ہے اس کا ہیڈ کوارٹر چین کے شہر شنگھائ میں ہے اور اس کے صدر بھارت کے کے ۔ وی کامتھ ہیں ۔

 

مزید پڑھیں: چین نے امریکہ اور تائوان پر ہلہ بول دیا ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+