یوکرین جنگ میں زیلینسکی ہمت ہار چکے ہیں

روس یوکرین کے شہروں کو چن چن کر نشانہ بنا رہا ہے روس نے بیلا روس کو نیو کلیئر ہتھیار لے جانے والی میزائل دینے کا اعلان بھی کیا ہے بیلا روس نے لتھوانیا کے کلیننگراڈ کی سپلائ روکنے کے فیصلے کو جنگ کا پہلا قدم قرار دیا ہے ۔

 

زیلینسکی نے بھی ایک بار پھر یورپی یونین اور نیٹو سے ایئر ڈیفنس سسٹم اور ہتھیاروں کی مدد کی  اپیل کی ہے کیونکہ بیلا روس کے راستے روس یوکرین کی گھیرہ بندی کا منصوبہ بنا رہا ہے روس یوکرین جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی بیلا روس میں اپنا فوجی اڈہ بنا چکا ہے اور روس نے بیلا روس میں اپنی فوج بھی تعینات کر رکھی ہے ۔

 

روس نے دعو'ی بھی کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے علاقے لوہانس پر پوری طرح قبضہ کر لیا ہے اور یوکرینی فوج اس شہر کو خالی کر چکی ہے لوہانس شہر اب پوری طرح روس کے قبضے میں ہے یوکرین کے تقریباً دو ہزار فوجیوں نے روس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں ۔

 

روسی فوج نے اپنے آپ کو اور مضبوط کرنے کیلیے اور اپنی فوجی طاقت بڑھانے کیلیے اپنے ایئر کرافٹ  اینٹی کانٹینینٹل میزائل سرمٹ کے ٹیسٹ کی تیاری شروع کر دی ہے ۔

 

روس یوکرین جنگ اب پانچویں مہینے میں پہنچ چکی ہے اتنے لمبے عرصے سے جنگ لڑنے کی وجہ سے یوکرین میں ہتھیاروں کی کمی ہونے لگی ہے زیلیبسکی کا کہنا ہے کہ انھیں اب روس سے مقابلہ کرنے کیلیے ایئر ڈیفنس سسٹم اور دوسرے ہتھیاروں کی ضرورت ہے  زیلینسکی کا  کہنا ہے کہ اب لڑائ مشکل دور میں ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ کامیابی ہماری ہی ہو گی لیکن ہمیں جنگ کو اختتام تک پہنچانے کیلیے لگاتار امریکہ اور نیٹو کے ہتھیاروں اور فوج کی مدد درکار ہے ۔

 

مزید پڑھیں: چین نے امریکہ اور تائوان پر ہلہ بول دیا ہے
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+