مودی حکومت نے سدھو موسے والا کا آ خری گا نا یو ٹیوب سے ہٹوا دیا

نیوز ٹوڈے: دنیا سے رخصت ہو جانے والے بھارتی گلوکار سدھو موسے والا کا حال ہی میں ریلیز ہونے والا آخری گانا یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کے پانی کے مسائل پر ریلیز ہونے والا گانا "ایس وائے ایل" بھارتی حکومت کی جانب سے یوٹیوب سے ہٹوا دیا گیا ،تاہم دوسرے ملکوں میں یہ گانا ابھی بھی چل رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق نیوز ٹوڈے: ایس وائے ایل(ستلج یمنا لنک) دراصل 214 کلومیٹر طویل نہر ہے جو پنجاب اور ہریانہ کے درمیان تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے تنازعہ کی وجہ بنی ہوئی ہے، اور اس تنازعہ پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

اس گانے میں1984 کے سکھ فسادات،کسانوں کے قوانین، کسانوں کی تحریک کے دوران لال قلعہ پر سکھوں کا جھنڈا لہرانے اور سکھ عسکریت پسندوں جیسے مختلف تنازعات کو دکھایا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خیال کیا جارہا ہے کہ گانے میں انہیں تنازعات کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے اسے یوٹیوب سے ہٹایا گیا ہے۔

مودی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کی طرف سے قانونی شکایت کی وجہ سے سدھو موسے والا کا گانا بھارت کی حدود میں صارفین کو دستیاب نہیں ہے۔

نیوز ٹوڈے کی اطلاعات کے مطابق 23 جون کو ریلیز ہونے والا گانا دیکھتے ہی دیکھتے یوٹیوب پر چھا گیا تھا اور اسے تقریباً 2 کروڑ 80 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ سدھو موسے والا کو 29 مئی کو ضلع مانسا کے گاؤں جواہرکے میں نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کرکے قتل کیا، اس واقعے میں سدھو کی گاڑی پر 30 گولیاں برسائی گئیں جس کے نتیجے میں سدھو موقع پر ہلاک ہوگئے جب کہ ان کی گاڑی میں موجود دو افراد شدید زخمی ہوئے، حملے کا اصل مقصد سدھو موسے والا کو موت کے گھاٹ اتارنا تھا تا کہ وہ آئندہ کسان اور سکھوں کے خلا ف آواز نہ اٹھا سکیں۔

user
دانیال احمد خان

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+