غزہ کی نقل مکانی عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر سکتا ہے: اقوام متحدہ کا اسرائیل کو جواب

غزہ کی نقل مکانی

نیوزٹوڈے: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا مکمل محاصرہ، انخلاء کے حکم کے ساتھ، شہریوں کی زبردستی منتقلی، بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے مترادف ہو سکتا ہے۔منگل کو جنیوا میں ترجمان روینا شمداسانی نے کہا کہ اسرائیل نے ابھی تک اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی ہے کہ انخلا کیے گئے افراد کو مناسب رہائش اور تسلی بخش حالات فراہم کیے جائیں۔ ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ غزہ کے مکمل محاصرے کے ساتھ مل کر اس حکم کو قانونی طور پر عارضی انخلاء نہ سمجھا جائے اور اس لیے یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی میں شہریوں کی زبردستی منتقلی کے مترادف ہوگا۔

شہریوں کی جبری نقل مکانی کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا جاتا ہے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی طرف سے اسے سزا دی جاتی ہے۔"وہ لوگ جو اسرائیلی حکام کے انخلا کے حکم کی تعمیل کرنے میں کامیاب ہوئے وہ اب غزہ کی پٹی کے جنوب میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں پناہ گاہیں، تیزی سے ختم ہونے والی خوراک، صاف پانی، صفائی، ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات تک بہت کم یا کوئی رسائی نہیں ہے۔ "شمداسانی نے کہا۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+